اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے دو ماہ کے لیے نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان کردیا ، بنیادی شرح سود میں نصف فیصد کی کمی کردی گئی۔
مانٹری پالیسی بیان کے مطابق بنیادی شرح سود 10 اعشاریہ پانچ فیصد سے کم ہوکر 10 فیصد ہوگئی ہے۔
مانیڑی پالیسی بیان کے مطابق غیر ملکی سرمایہ کاری کا ملک میں نہ آنا بیلنس آف پیمنٹ کے لیے چیلینج ہے، حکومت نے کمرشل بینکوں سے قرضے لے کر اسٹیٹ بینک کو قرض واپس کیے، یکم جولائی سے اکیس ستمبر تک حکومت نے کمرشل بینکوں سے چار سو پینتیس ارب کے قرضے لیئے، نجی کاروبار کی جانب سے قرضے لینے کے رجحان میں مسلسل کمی ہورہی ہے ،دو ہزار آٹھ میں نجی شعبہ کے قرضے لینے کی شرح نمو بائیس فیصد تھی جو کم ہو کر ایک فیصد سے بھی کم رہ گئی ہے رواں مالی سال کی پہلی سہہ ماہی کے اختتام تک اسٹیٹ بینک نے بینکوں میں رقم کی کمی دور کرنے کے لیے چھ سو گیارہ ارب روپے فراہم کیے۔