امریکی سینٹرل کمان نے علاقائی سلامتی کو برقرار رکھنے کے لیے سعودی عرب کے ساتھ مل کر بحری مشقیں کرنے کا اعلان کی کر دیا ۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی سنٹرل کمان نے بتایاکہ امریکی نیول فورس کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل جم مالوے نے مشترکہ عالمی فوجی مشقوں کے انچارج اور سعودی بحریہ کی ڈیوٹی فورس کے کمانڈر بریگیڈیئر جنرل عبداللہ الشمری سے ملاقات کی۔امریکا اور سعودی عرب کی مشترکہ مشقوں کا مقصد علاقائی سلامتی اور استحکام کو برقرار رکھنے کے لیے عالمی عزم کا مظاہرہ کرنا ہے۔مشترکہ مشق کا ہدف شمال میں آبنائے ہرمز سے باب المندب بندرگاہ اور جنوب میں نہر سویز تک آبی گزرگاہوں کو محفوظ بنانا اور سمندر کے راستے ہونے والی تجارت کو مکمل تحفظ فراہم کرنے کا عزم کرنا ہے۔علاقائی سلامتی کے لیے ہونے والی ان مشقوں میں سعودی عرب کے ایف 15اور امریکا کے بی 52بمبار طیارے بھی حصہ لے رہے ہیں۔یاد رہے کہ گذشتہ کچھ عرصے سے بندرگاہوں بالخصوص خلیج عمان اور آبنائے ہرمز سے نیوی گیشن اور جہازوں کی آزادانہ نقل وحمل ایران کی طرف سے لاحق خطرات میں اضافہ ہو گیا ہے۔ ایرانی رجیم بندرگاہوں کے معاملے اور عالمی جہاز رانی کے بحران کو مزید بڑھاوا دینے کی کوشش کر رہا ہے۔ایران کی طرف سے لاحق خطرات کے پیش نظر امریکا کی قیادت میں آبنائے ہرمز کی سکیورٹی کے لیے میری ٹائم پروٹیکشن فورس کے نام سے ایک نئی فورس بھی قائم کی جا رہی ہے۔ یہ فورس اس وقت قائم کرنے پرغور شروع کیا گیا تھا جب ایران نے امریکا کا ایک جاسوس ڈرون طیارہ مار گرایا تھا.
"ـکب ٹھہرے گا درد اے دل"
Mar 27, 2024