اسرائیلی فوج کا غزہ میں کارروائیوں کو توسیع دینے کا حکم

May 05, 2025 | 11:12

وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی جانب سے اتوار کے روز ایک بار پھر اس بات کی تصدیق کے بعد کہ وہ غزہ کی پٹی میں حماس کو ختم کرنے کے لیے پرعزم ہیں اسرائیلی فوج نے ایک نیا حکم جاری کردیا۔اسرائیلی فوج نے اپنی ریزرو فورسز کو فلسطینی علاقے میں کارروائیوں کو وسیع کرنے کا حکم دے دیا۔ 18 مارچ کو جنگ کی بحالی کے بعد سے غزہ پر اسرائیلی فضائی حملے جاری ہیں۔چیف آف جنرل سٹاف لیفٹیننٹ جنرل ایال زامیر نے یرغمالیوں کی واپسی اور حماس کو شکست دینے کے مقصد کے تحت غزہ میں کارروائی کو تیز اور وسیع کرنے اور دباؤ بڑھانے کے لیے دسیوں ہزار ریزرو اہلکاروں کی بھرتی کی تصدیق کی ہے۔ ایال زامیر نے کہا ہے کہ ہم دیگر علاقوں میں بھی کارروائی کریں گے اور حماس کے تمام زمینی اور زیر زمین ڈھانچے کو تباہ کر دیں گے۔اس سے قبل اتوار کے روز اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے زور دیا تھا کہ صرف فوجی دباؤ ہی کارگر ثابت ہوتا ہے۔ حماس کا خاتمہ ہی یرغمالیوں کی رہائی کا باعث بنے گا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ان کا مقصد ہمیشہ سے یرغمالیوں کی رہائی اور حماس کا خاتمہ رہا ہے۔واضح رہے حماس نے گزشتہ 17 اپریل کو ایک اسرائیلی تجویز کو مسترد کر دیا تھا جس میں 10 زندہ اسرائیلی یرغمالیوں کے بدلے 45 دن کی جنگ بندی کا کہا گیا تھا۔ اس کے برعکس حماس نے ایک جامع معاہدے کا مطالبہ کیا تھا جس میں جنگ کا مکمل خاتمہ اور غزہ سے اسرائیلی انخلا شامل ہو اور اس بنا پر تمام اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کردیا جائے گا۔دوسری جانب اسرائیل نے تمام یرغمالیوں کی واپسی، حماس اور دیگر فلسطینی دھڑوں کے ہتھیار ڈالنے پر زور دیا ہے اور یہ بھی کہا ہے کہ بدلے میں جنگ کے مکمل خاتمے یا مکمل انخلا کے بجائے صرف جنگ بندی کی جائے گی۔اسرائیل نے جنوری 2025 میں طے پانے والے جنگ بندی کے معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے 18 مارچ کو غزہ پر اپنی کارروائی دوبارہ شروع کر دی تھی۔ اسرائیل اس بات کی تصدیق کی تھی کہ وہ غزہ کی پٹی میں باقی یرغمالیوں کی رہائی تک حماس پر دباؤ جاری رکھے گا۔ اسرائیلی فوج کے اندازوں کے مطابق اب بھی 58 قیدی غزہ میں قید ہیں جن میں سے 34 ہلاک ہو چکے ہیں۔

مزیدخبریں