اسلام آباد، نئی دہلی (رپورٹ: عبدالستار چودھری، نوائے وقت رپورٹ) ماضی میں مودی سرکار کی جڑوں کو ہلا دینے والی کسان تحریک ایک بار پھر پوری طاقت سے ابھر آئی۔ بھارت میں کسان احتجاج کی نئی لہر دوڑ گئی۔ حکومت کے خلاف گونجتی آوازیں ایک بار پھر سڑکوں پر آگئیں۔ راکیش ٹکیت کی قیادت میں کسان تحریک کے نئے جوش نے ملک گیر اثرات نمایاں کرنا شروع کر دئیے۔ مودی کا گھناؤنا چہرہ بے نقاب، کانگریس رہنما نے ووٹ مانگنے کا کلپ لائیو پروگرام میں چلا دیا۔ کسانوں کا کہنا ہے کہ ہمارا پیغام واضح ہے، زمین، روزگار اور عزت کی جنگ ابھی ختم نہیں ہوئی۔ احتجاجی مارچ نے سیاسی حلقوں میں کھلبلی مچا دی ہے جبکہ انتظامیہ سخت پریشان ہے۔ بھارتیہ کسان یونین کے پرچم تلے ہزاروں کسانوں نے دہلی کی جانب پیش قدمی شروع کر دی ہے۔ دہلی کی طرف مارچ کرنے والے کسان حکومت کی پالیسیوں کے خلاف متحد ہیں۔ کسانوں کی واپسی نے اقتدار کے ایوانوں کو پھر ہلا کر رکھ دیا۔ احتجاج کا دائرہ پھیلتا جا رہا ہے جس کے باعث حکومت پر دباؤ میں بھی اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔
مودی سرکار کو ہلادینے والی کسان تحریک پھر شروع نئی دہلی کی جانب مارچ
May 05, 2025