اقلیتی کمیشن کی سفارشات پر نصاب تعلیم سے اسلامی تعلیمات نکاکنا کسی صورت قابل قبول نہیں
راولپنڈی(محبوب صابر)جماعت اسلامی شعبہ خواتین کی رہنمائوں سابق ایم این اے عائشہ سید ،ثمینہ احسان،نزہت بھٹی ،رخسانہ غضنفر،سمیہ علی،عظمی نویداور شبانہ ایاز نے ایون وقت میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ نصاب تعلیم کی تیاری میں نظریاتی ذہن رکھنے والے ماہرین تعلیم و علماء کی تجاویز کو شامل کیا جائے،پاکستان کلمہ طیبہ کے نام پر حاصل کی جانے والی ایک اسلامی نظر یاتی مملکت ہے،اسکے نظام تعلیم کو کسی بھی دبائوکے نتیجہ میں تبدیل کرنا،اس کے مقاصد اور نظریہ سے انحراف ہے، نصاب تعلیم سے اسلامی تعلیمات اور تاریخ نکالنے کی اقلیتی کمیشن کی سفارشات ہر گزمناسب نہیں جنھیں کسی طور تسلیم نہیں کیا جاسکتا،سابقہ ممبر قومی اسمبلی اور ڈائریکٹر شعبہ تعلقات عامہ جماعت اسلامی پاکستان عائشہ سید نے کہا کہ یکساں نصاب تعلیم کی آڑ میں مغربیت قبول نہیں ، ملک کو سیکولر بنانے کے عالمی ایجنڈے پر تیزی سے کام ہو رہاہے،مدینہ کی ریاست بنانے والے نہ جانے کس جانب چل پڑے ہیں، نصاب تعلیم اسلامی تعلیمات کے مطابق نہ ہوا تو ہم بھرپور احتجاج کریں گے، نظریاتی اساس کے خلاف کسی یوٹرن کو ھماری قوم کبھی قبول نہیںکرے گی، وفاقی وزیر تعلیم نے ملک میںیکساں نصاب تعلیم رائج کرنے کا وعدہ بھی کیا تھا۔ لیکن اس کی بجائے اردو،مطالعہ پاکستان، تاریخ اور دیگر مضامین سے اسلامی تعلیمات کے اخراج کی کوشش کسی صورت قبول نہیں، صوبہ شمالی پنجاب جماعت اسلامی حلقہ خواتین کی ناظمہ ثمینہ احسان نے کہا کہ اسلامی نظریہ حیات ہی دراصل نظریہ پاکستان ہے، طلبہ و طالبات میں اسلامی افکار کو پروان چڑھانا، نئی نسل کواسلامی نظریات سے مزین کرنا اور ان کی زندگیوں میں اسلام کے احکامات کا عملی رنگ بھرنا ہی نظریہ پاکستان کا مطلوب و مقصود ہے، ، صوبہ شمالی پنجاب کی نائب ناظمہ نزہت بھٹی نے کہا کہ افسوس کا مقام ہے کہ اسلامی جمہوریہ پاکستان میں غیر ملکی اشاروں پر کام کرنے والی این جی اووز اور اقلیتی کمیشن اس معاملے کو سپریم کورٹ تک لے جا چکے ہیںوفاقی وزارت تعلیم 2% اقلیتی آبادی سے زیادہ 98 % مسلم اکثریتی آبادی کے بچوں کے تعلیمی حقوق کی پاسداری کرے ، ضلع راولپنڈی جماعت اسلامی خواتین کی ناظمہ سمیہ علی نے بتایا کہ 2014 میں سپریم کورٹ نے اپنی ہدایات میں صرف یہ لکھا تھا کہ نصاب میں سے اقلیتوں کے خلاف اگر کوئی مواد ہے تو اسے نکال دیا جائے اور اس پر عمل درآمد مکمل ہوچکا ہے،عظمیٰ نوید نے کہا کہ تعلیم کسی بھی قوم کی کردار سازی میں اہم کردار ادا کرتی ہے اور اسلام ایک آفاقی دین ہے، مرکزی سیکرٹری اطلاعات شعبہ تعلقات عامہ جماعت اسلامی پاکستان شبانہ ایاز نے کہا کہ، '' ایک قوم ایک نصاب ‘‘ کی جو بات ہوئی ہے یہ ایک سہانا خواب یا انتخابی نعرے کے سوا کچھ نہیں، لیکن اس کا زمینی حقائق اور عملیت سے کوئی تعلق نہیں۔