Waqt News
Wednesday | February 01, 2023
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
    • قومی
    • ملتان
    • بین الاقوامی
    • کاروبار
    • دلچسپ و عجیب
    • کھیل
    • جرم و سزا
    • تفریح
    • لاہور
    • اسلام آباد
    • کراچی
  • متفرق شہر
    • آزادکشمیر
    • پشاور
    • حافظ آباد
    • سیالکوٹ
    • جھنگ
    • کوئٹہ
    • شیخوپورہ
    • سرگودھا
    • ساہیوال
    • گوجرانوالہ
    • گجرات
    • میانوالی
    • ننکانہ صاحب
    • وہاڑی
  • قلم اور کالم
    • کالم
    • اداریہ
    • مضامین
    • ایڈیٹر کی ڈاک
    • نوربصیرت
    • ادارتی مضامین
    • سرے راہے
  • پرنٹ ایڈیشن
    • آج کا اخبار
    • e - اخبار
  • Magazines
    • Sunday Magazine
    • Mahnama Phool
    • Nidai Millat
    • Family Magazine
  • News Paper & TV Channel
    • Waqt TV
    • The Nation
  • NAWAIWAQT GROUP
Nawaiwaqt
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
    • قومی
    • ملتان
    • بین الاقوامی
    • کاروبار
    • دلچسپ و عجیب
    • کھیل
    • جرم و سزا
    • تفریح
    • لاہور
    • اسلام آباد
    • کراچی
  • متفرق شہر
    • آزادکشمیر
    • پشاور
    • حافظ آباد
    • سیالکوٹ
    • جھنگ
    • کوئٹہ
    • شیخوپورہ
    • سرگودھا
    • ساہیوال
    • گوجرانوالہ
    • گجرات
    • میانوالی
    • ننکانہ صاحب
    • وہاڑی
  • قلم اور کالم
    • کالم
    • اداریہ
    • مضامین
    • ایڈیٹر کی ڈاک
    • نوربصیرت
    • ادارتی مضامین
    • سرے راہے
  • پرنٹ ایڈیشن
    • آج کا اخبار
    • e - اخبار

تازہ ترین

  • جنوری میں مہنگائی کی شرح 26 فیصد تک رہنے کی توقع
  • کابینہ کی پشاور دھماکے اور دہشت گردی کیخلاف مذمتی قرارداد منظور
  • ہمیں ذمہ دار ٹھہرانے والے بتائیں، ہمارے دور میں دہشتگردی کیوں نہیں ہوئی: عمران خان
  • بابر اعظم کی ون ڈے فارمیٹ میں پہلی پوزیشن برقرار
  • وزیراعظم شہباز شریف کل کراچی کا دورہ کریں گے

جہالت کا مہلک وائرس

May 05, 2020 8:14 AM, May 05, 2020
  • نورین فاروق ابراہیم
شیئر کریں:
Share
Tweet Google+ Whatsapp
جہالت کا مہلک وائرس

شاعر مشرق، حکیم الامت ، حضرت علامہ اقبال کے یوم وفات پر ایک صاحب کی تعصب، بغض اور نفرت سے لبریز تین سطری ٹویٹ دیکھنے کو ملی جس میں املاء کی چار غلطیاں تھیں۔ اپنی ٹویٹ میں موصوف نے اقبال پر سرقہ نویسی کا الزام لگایا تھا۔ ان کے خیال میں اقبال کی شہرت دوام کا سہرا مطالعہ پاکستان کے سر سجنا چاہیے۔ وہ کوئی بڑے تخلیق کار نہیں تھے بلکہ اہل یورپ اور خوشحال خان خٹک وغیرہ کے کلام سے اکتساب فیض کر کے شہرت کی بلندیوں کو پہنچیــ۔دکھ اور افسوس کی بات ہے کہ ایسا پہلی مرتبہ نہیں ہوا بلکہ گزشتہ کچھ عرصے سے یہ رسم چل نکلی ہے کہ جب بھی یوم اقبال آتا ہے تو کچھ فکری اپاہج، جن کا ظاہر سرخ اور باطن تاریک ہے، قومی خدمت سمجھ کر حضرت علامہ اقبال پر تبرابازی کرتے ہیں۔بارہا ایسے ناقدین اقبال سے گفت و شنید کا موقع ملا ہے۔ یہ لوگ چند منٹ جم کر اقبال پر گفتگو نہیں کر سکتے۔ اقبال کی روح اور ان کا اوج فارسی کلام میں ہے اور اقبالیات کی تفہیم کے لئے فارسی زبان و ادب سے گہری آشنائی ضروری ہے لیکن یہ ذہنی نا بالغ اقبال کے اردو کے کلام سے مناسب شناسائی نہیں رکھتے ۔ اقبال کی شہرہ آفاق اردو نظمیں جن کا ایک ایک مصرع آب زر سے لکھے جانے کے لائق ہے ، ان کی فکری گہرائی اور گیرائی سے یہ لوگ کلیتاً نا آشنا ہوتے ہیں ۔ جس عظیم المرتبت شاعر نے مسجد قرطبہ جیسا ادبی شہ کار تخلیق کیا ہو اس کی شاعرانہ عظمت سے انکار خورشید جہاں تاب کی پھوٹتی کرنوں اور ماہتاب کی ضیا افروزیوں کا انکار ہے ۔ اقبال کی شاعرانہ عظمت اورجولانی ٔ فکر کی توضیحات پیش کرنا ایسے ہی ہے جیسے تپتی دوپہر میں سورج کی موجودگی پر دلائل و براہین لانے کی سعی لا حاصل کی جائے ۔ سچ تو یہ ہے کہ علم و ادب کے بروج مشیدہ اقبال کی دہلیز پہ نا صیہ فرسا نظر آتے ہیں لیکن ہمارے ہاں کے چند فکری یتامیٰ ان پر سرقہ نویسی کا الزام لگاتے ہیں۔

جنوری میں مہنگائی کی شرح 26 فیصد تک رہنے کی توقع

جہاں تک تصور خودی مغربی دانشوروں سے مستعار لینے کا سوال ہے تو شارحین اقبال نے نہایت شرح و بسط سے بتا دیا ہے کہ خودی کا تصور خالص قرآنی نظریہ ہے جس کی تفصیل کا یہ موقع نہیں ۔ میرا مقدمہ ایسی غیر سنجیدہ روش سے ہے کہ جب بھی کسی فکری نا بالغ کا دل کرے وہ اٹھ کر اپنی توپوں کا رخ اقبال کی جانب کر لے ۔ ان نام نہاد ناقدان اقبال کو مسئلہ اقبال سے نہیں بلکہ ان کے تصورات سے ہے جن کا اظہار علامہ نے اپنی شاعری میں پوری جرأت و ایقان سے کیا ہے۔ اقبال کا جرم یہ ہے کہ وہ مادیت پرستوں کے سامنے بلا جھجک اللہ اور اس کے رسولؐ کی بات کرتے ہیں۔ وہ توحید کو مسلمان معاشرے کے تمام دکھوں کا مدوا قرار دیتے ہیں۔ وہ چاہتے ہیں کہ ہر ایرے غیرے کے در پر جبین نیاز جھکانے والی یہ قوم ہزار سجدوں سے نجات حاصل کر کے ایک قادر مطلق کے در سے لو لگائے۔ توحید کو خودی کا سر نہاں اور اس کائنات کی حقیقت عیاں قرار دیتے ہیں۔ وہ آزرو نمرود کے بجائے ابراہیم ؑ کو اپنا آئیڈیل مانتے ہیں ۔ وہ فرعونوں کے در پر جھکنے کے بجائے موسیٰ و ہارون کے مشن کو مقصد زیست سمجھتے ہیں۔وہ سر جھکا کر نہیں ، سر اٹھا کر جینے کی تلقین کرتے ہیں ۔ اگر انسان اپنے ہی جیسے کسی انسان کے سامنے جھکنے لگے تو وہ اسے انسانیت کی بد ترین شکل سے تعبیر کرتے ہیں ؛

کابینہ کی پشاور دھماکے اور دہشت گردی کیخلاف مذمتی قرارداد منظور

آدم از بے بصری بندگی آدم کرد

گوہری داشت ولے نذر قباد و جم کرد

یعنی از خوئے غلامی زسگاںخوار تراست

من ندیدم کہ سگے، پیش سگے سر خم کرد

اردو کی روایتی غزل محبوب کے عارض و رخسار کے گرد گھومتی ہے اور بادہ و جام کی مستی میں لذت وسرور کے بت تراشتی ہے۔ اقبال نے ان روایتی بتوں کو پاش پاش کر کے ادب کو بلند تر مقصدیت سے اس طرح آشنا کیا کہ اس کے فنی محاسن سے سر مو انحراف نہ ہوا بلکہ اس کو چار چاند لگ گئے۔ چنانچہ کلام اقبال میں سینکڑوں ایسے اشعار ملتے ہیں جن کا شمار بلا تکلف دنیا کے بہترین شعری ادب میں ہو تا ہے۔

ہمیں ذمہ دار ٹھہرانے والے بتائیں، ہمارے دور میں دہشتگردی کیوں نہیں ہوئی: عمران خان

اقبال کے نزدیک حیات ذوق سفر کے سوا اور کچھ بھی نہیں۔ وہ زاہد با صفا ہونے کے ساتھ ساتھ رند سبوکش اور بلا کے بادہ خوار بھی ہیں۔وہ جذب و مستی اور پینے پلانے کی بات ضرور کرتے ہیں لیکن ایک مختلف پیرائے میں۔وہ ایسی مے کا تذکرہ کرتے ہیں جس سے ضمیر حیات کو روشنی عطا ہوتی ہے۔ سوز و ساز ازل کے عقدہ ہائے لا ینحل وا ہوتے ہیں اور کائنات کو جذب و مستی سے ہم آہنگی نصیب ہوتی ہے۔وہ نہ تو خواجہ حافظ کی طرح وحدت الوجودی ہیں کہ ان کا کلام پڑھ کر کوئی ترک دنیا کی طرف مائل ہو اور نہ ہی ایسے فلسفے کے مبلغ ہیں جس کا صدف گہر سے خالی اور جس کا طلسم خیالی ہو۔ ان کے ہاں صوفی صرف وہی ہے جو محبت میں یکتا اور حمیت میں فرد ہو۔ وہ ایسے خطیب کے خطبوں سے نالاں ہیں جس کا کلام دلوں کو لبھائے لیکن لذت شوق نصیب نہ کرے۔

بابر اعظم کی ون ڈے فارمیٹ میں پہلی پوزیشن برقرار

المیہ یہ ہے کہ ہمارے ہاں اقبال کو بحیثیت مجموعی سمجھنے کی بجائے اس کو منتشر اجزاء میں بکھیر کر اس کی من مانی تشریحات تراشی جاتی ہیں۔ کسی کو اقبال محض جہادی نظر آتا ہے تو کوئی اسے اپنے من میں ڈوبا ہوا سراغ زندگی کی کھوج میں سرگرداں صوفی سمجھتا ہے۔ کسی کے ہاں وہ قدامت پسندوں کا سرخیل ہے تو کو ئی اسے نیچری گردانتا ہے۔کبھی کبھی اقبال ایک ایسے پلاٹ کے طور پر نظر آتا ہے جیسے ہر کوئی اس پر قبضہ کرنے کا خواہاںہو ۔ اقبال کو بحیثیت مجموعی سمجھنے کے لئے ظاہر ہے اس کی نظم کے ساتھ ساتھ اس کی نثر سے آشنائی بھی ضروری ہے۔ سوال یہ ہے کہ ہمارا مذہبی طبقہ جو پورے جوش و خروش سے اقبال پر قابض ہونا چاہتا ہے کیا آسانی سے اقبال کے نثری افکار ہضم کر سکتا ہے؟پاکستان کے نظام تعلیم کا المیہ یہ ہے کہ سولہ سال با قاعدہ درس گاہوں کی خاک چھاننے کے بعد یہاں کے سند یافتگان معیاری اسلوب کے حامل چند جملے نہیں لکھ سکتے بھلا اس پود سے یہ توقع کیوں کر کی جائے کہ یہ کلام اقبال یا پیغام اقبال کا ادراک حاصل کر سکے۔ لہذا غور طلب بات یہ ہے کہ ہماری قوم کو کورونا وائرس کے ساتھ ساتھ جہالت جیسے مہلک وائرس کا بھی سامنا ہے جس کا اظہار مختلف مواقع پر دیکھنے میں آتا رہتا ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف کل کراچی کا دورہ کریں گے

شیئر کریں:
Share
Tweet Google+ Whatsapp
نورین فاروق ابراہیم

نورین فاروق ابراہیم

مشہور ٖخبریں
  • ’’بندھے ہاتھوں والی‘‘ شہباز حکومت 

    Jan 31, 2023
  • ہماری غفلت ہی انتہاءپسندوں کی سہولت کارہے

    Feb 01, 2023
  • سنبھل جائیں!!!!!

    Jan 31, 2023
  • پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات ، اعلامیہ جاری کر ...

    Jan 31, 2023 | 23:28
E-Paper Nawaiwaqt
اہم خبریں
  • جنوری میں مہنگائی کی شرح 26 فیصد تک رہنے کی توقع

    Feb 01, 2023 | 19:21
  • کابینہ کی پشاور دھماکے اور دہشت گردی کیخلاف مذمتی قرارداد ...

    Feb 01, 2023 | 19:15
  • ہمیں ذمہ دار ٹھہرانے والے بتائیں، ہمارے دور میں دہشتگردی ...

    Feb 01, 2023 | 19:09
  • بابر اعظم کی ون ڈے فارمیٹ میں پہلی پوزیشن برقرار

    Feb 01, 2023 | 19:08
  • وزیراعظم شہباز شریف کل کراچی کا دورہ کریں گے

    Feb 01, 2023 | 19:04
  • کالم
  • اداریہ
  • سرے راہے
  • نور عالم خان کی جذباتی تقریر پر ایوان کا ماحول ...

    Feb 01, 2023
  • الیکشن ہی مسائل کی وجہ ہیں؟؟؟؟؟

    Feb 01, 2023
  • ادھر فاقے‘ ادھر دھماکے

    Feb 01, 2023
  • ہماری غفلت ہی انتہاءپسندوں کی سہولت کارہے

    Feb 01, 2023
  • امن کے لیے متحد

    Jan 31, 2023
  • 1

    سول لائنز مسجد پشاور میں گھنائونی دہشتگردی سے سانحۂ اے پی ایس کی یاد تازہ سکیورٹی ...

  • 2

    پاک روس تعلقات میں مثبت پیش رفت

  • 3

    پٹرول کی قیمت میں اضافہ سے مہنگائی کا نیاطوفان

  • 4

    قرآن مجید کی بے حرمتی کا تیسرا واقعہ 

  • 5

    مسئلہ کشمیر ! مسلم ممالک کی پارلیمانی یونین  میں پاکستانی قرارداد کی منظوری

  • 1

    بدھ، 9  رجب المرجب    1444ھ، یکم فروری   2023ء

  • 2

    منگل، 8 رجب المرجب 1444ھ، 31 جنوری 2023ئ

  • 3

    پیر ، 7 رجب المرجب 1444ھ، 30 جنوری 2023ئ

  • ادارتی مضامین
  • مضامین
  • ایڈیٹر کی ڈاک
  • کتاب میلہ : تجاویز اورتقاضے

    Feb 01, 2023
  • عمران خان کے قتل کا  مبینہ منصوبہ

    Feb 01, 2023
  •    توہین ِقرآن،فلاحی ریاست میں جاہلانہ اقدام 

    Feb 01, 2023
  • اسمبلیاں ٹوٹنے کے بعد

    Feb 01, 2023
  •  پاکستان کے خارجہ تعلقات کو در پیش مشکلات

    Feb 01, 2023
  • سی پیک بشمول اوپیک (پیٹرولیم برآمد کرنے والے ...

    Feb 01, 2023
  • ہے زندگی کامقصد اوروں کے کام آنا

    Feb 01, 2023
  • اسلامو فوبیا اور رابطہ عالم اسلامی 

    Feb 01, 2023
  • اب عوام نہیں نام نہاد اشرافیہ، حکمران قربانی دیں 

    Feb 01, 2023
  • کشمیر اور پاکستان‘ یک قالب یک جان

    Feb 01, 2023
  • نور بصیرت
  • قائد اعظم نے فرمایا
  • فرمودہ اقبال
  • 1

    حضرت ضماد رضی اللہ عنہ کا قبول اسلام

  • 2

    جذبہءمحبت

  • 3

     جذبہءمحبت

  • 1

    فرمان قائد

  • 2

    اجلاس مسلم لیگ لاہور23 مارچ 1940ء 

  • 3

    اتحاد ایمان نظم و ضبط

  • 4

    فرمان قائد

  • 5

    اتحاد ایمان نظم و ضبط

  • 1

    نیا زمانہ نئے صبح وشام پیدا کر

  • 2

    بانگِ درا

  • 3

    بانگ درا

  • 4

     خطاب سے اقتباس

  • 5

    ارمغان حجاز

  • حالیہ تبصرے
  • زیادہ پڑھی گئی
  • نوائے وقت گروپ
  • رابطہ
  • اشتہارات
Powered By
Copyright © 2023 | Nawaiwaqt Group