سنٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی کا اجلاس، توانائی کے منصوبے پیش
اسلام آباد (اے پی پی) ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمشن سرتاج عزیزنے کہاہے کہ جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے بجلی اور توانائی کی ضروریات کا درست اندازہ لگانے میں مدد مل رہی ہے، بجلی اور توانائی کی ترسیل اور تقسیم کے نظام کو جدید بنانا ہماری اولین ترجیح ہے، حکومت مربوط توانائی کے نظام پر توجہ دے رہی ہے۔ بارہویں پانچ سالہ ترقیاتی منصوبے پر کام کا آغاز کیا جا چکا ہے، بارہویں پانچ سالہ منصوبے میں بجلی اور توانائی کے نظام اور انفراسٹرکچر کو جدید بنانے کے اہم اقدامات کا تعین کیا جا رہا ہے۔ سرتاج عزیز نے کہا کہ توانائی بحران کے خاتمے کا ابتدائی مرحلہ مکمل ہونے کو ہے، اگلے مرحلے میں نظام اور اس میں بہتری لانے کے اقدامات کئے جائیں گے۔وہ سی ڈی ڈبلیوپی کے اجلاس سے خطاب کررہے تھے ۔سنٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی کے اجلاس میں توانائی کے پانچ منصوبے پیش کئے گئے۔ پہلا منصوبہ آئل اور گیس کی ریسرچ کیلئے پاکستان پٹرولیم اور ہائوس کی تعمیر و توسیع ہے جس کو اجلاس نے منظور کر لیا، منصوبے پر 42 کروڑ 44 لاکھ 2 ہزار روپے لاگت آئے گی۔ دوسرا منصوبہ نیلم جہلم ہائیڈرو الیکٹرک منصوبہ ہے جس کی کل لاگت 50 ارب 3 کروڑ 43 لاکھ روپے ہے جس کو حتمی منظوری کے لئے ایکنک کو بجھوادیا گیا۔ تیسرا منصوبہ 3ارب 14 کروڑ 71لاکھ 2 ہزار روپے کی لاگت کا 220 کے وی جوہرآباد سب سٹیشن کی تعمیر ہے جس کو منظوری کے لئے ایکنک کو بھجوا دیا گیا۔ چوتھا منصوبہ داسو ہائیڈرو پاور پروجیکٹ سے توانائی کی ترسیل کا ہے جس کی کل لاگت75 ارب 85 کروڑ96 لاکھ 3 ہزار روپے ہے جس کو اجلاس نے حتمی منظوری کے لئے ایکنک کو بھجوادیا۔ پانچواں منصوبہ سندھ میں سولر انرجی پروجیکٹ کا پیش کیا گیا جس کی کل لاگت 5 ارب روپے ہے اس کو بھی حتمی منظوری کے لئے ایکنک بھجوا دیا گیا۔