جمشید دستی کا بڑا بھائی میری اراضی پر قبضہ کرنا چاہتا ہے: اللہ یار
محمودکوٹ(نامہ نگار)جمشید احمد دستی کا بڑا بھائی ممتاز خان المعروف بڈی دستی اپنے بھائی کی ایما پر قبضہ مافیا منظور حسین او ر اس کے حواریوں کے ساتھ مل کر میری 22کنال زرعی اراضی پر زبر دستی قبضہ کرنا چاہتا ہے ، مقامی پولیس قبضہ گروپ کے سامنے بے بس دکھائی دے رہی ہے، چیف جسٹس از خود نوٹس لیکر مجھے انصاف فراہم کرائیں، اللہ یار کا اپنے اہل خانہ کے ہمراہ احتجاج کرتے ہوئے چیف جسٹس سے اپیل ، تفصیل کے مطابق مظفرگڑھ کا موضع تلیری کا رہائشی اللہ یار نے بتایا کہ ریاض حسین ، فیاض حسین ، حاجی محمد اور جمشید احمد خان دستی کا بھائی بڈی دستی میرے زرعی رقبہ پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں، کئی سالو ں سے مختلف ہتھکنڈوں اور بدمعاشی کے ذریعے ہماری زندگی کو اجیرن بنا رکھا ہے، بدمعاشی کی زور پر ہماری کھڑی فصلوں کو کاٹ لیا گیا ہے ، جس کا مقامی پولیس نے مقدمہ تو درج کرلیا ہے مگر ابھی گرفتاری عمل میں نہیں لائی ، ملزم ہمارے جانور اور گھر کا سامان لے گئے جب بھی مقامی پولیس نے مقدمہ تو درج کر لیا مگر ملزموں کے خلاف عملی کاروائی نہ کی، ان غنڈوں نے ہماری زرعی زمین پر قبضہ کرلیا ہے جس کا مقامی پولیس نے قبضہ کرنے کا مقدمہ درج کیا اور انہیں وہاں سے بھگا دیا، ملزموں نے مجھے اور میرے اہل خانہ کو تشدد کا نشانہ بنایا اور شدید زخمی کیا ، شدید زخموں کی وجہ سے کئی دن ہسپتال میں علاج کراتے رہے، تشدد کرنے کی ایف آئی آر مقامی پولیس نے دے دی مگر کبھی انصاف فراہم نہ کیا، انہوں نے مزید کہا کہ اب صورت حال یہ ہے کہ ان غنڈہ عناصر نے بڈی دستی کے ہمراہ آ کے ہمارے گھروں پر فائرنگ کی اور اپنے غنڈوں کے ذریعے ہمارے گھروں کا محاصرہ کررکھا ہے ۔ آئے روز فائرنگ کر کے جان سے مارنے کی دھمکیاں دی جارہی ہیں، مقامی پولیس قبضہ مافیا کے خلاف کاروائی کرنے سے گریزاں ہے، ہمارا اللہ کے سوا کوئی نہیں ہے ۔ چیف جسٹس آف پاکستان سے از خود نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ جب جمشید دستی سے ان کا موقف لینے کیلئے رابطہ کیا گیا ان کا کہنا تھا کہ میں پوری زندگی غریبوں اور مزدوروں کے لئے وقف کی ہوئی ہے اور اس کیلئے میں نے بہت سے قربانیاں بھی دی ہیں ،میرٹ کے خلاف اگر میرا سگا بھائی بھی گیا تو میں اس سے کوئی رعایت نہیں کرونگا،انہوں نے کہا کہ یہ دونوں پارٹیاں آپس میں رشتہ دار ہیں کوشش ہے کہ ان کے معاملات کو میرٹ پر حل کیا جائے۔