3صوبوں سے بائیکاٹ کے باوجود بجٹ لانا جمہوریت کی نفی ہے: عبدالقدوس بزنجو
کوئٹہ+ خضدار (بیورو رپورٹ+ نامہ نگار) وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے کہا ہے کہ بلوچستان کی ترقی کے حوالے سے وفاقی حکومت کا نعرہ لالی پاپ ہے، پانچ سالوں سے بلوچستان میں ترقی کی جو باتیں کی جا رہی ہیں وہ صرف کاغذوں تک محدود ہے، این ایف سی ایوارڈ کے اجلاس میں تین صوبوں کے بائیکاٹ کے باوجود بجٹ پیش کرنا جمہوریت کی نفی اور صوبوں کو نظر انداز کرنے کی دلیل ہے۔ موجودہ وفاقی حکومت پنجاب میں اپنی نشستوں کو مضبوط کرنے کی کوششوں میں بلوچستان سمیت دوسرے صوبوں کو نظرانداز کرتی آ رہی ہے، سی پیک میں بھی بلوچستان کو پورا حصہ نہیں مل رہا، صوبائی بجٹ عوام دوست ہو گا جس میں صحت و تعلیم کو اولیت حاصل ہو گی۔ بلوچستان کے حالات خراب کرنے میں ہمسایہ ملک کا ہاتھ ہے ٹارگٹ کلرز اور خود کش حملہ آور وہیں سے تیار ہو کر آتے ہیں، بلوچستان میں شیعہ سنی تنازعہ نہیں، نگران وزیر اعلیٰ کا فیصلہ اپوزشین سے مل کر کرینگے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈسٹرکٹ چیئرمین خضدار آغا شکیل احمد درانی کی رہائش گاہ پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان کا کہنا تھا کہ یہ بات طے ہے کہ موجود وفاقی حکومت کا بلوچستان کی تعمیر و ترقی میں کوئی کردار نظر نہیں آ رہا ترقی کے حوالے سے وفاقی حکومت کی جانب سے جو باتیں کی جاتی ہیں وہ خوشنماء ضرور ہیں مگر ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں۔ پیپلز پارٹی نے اپنے دور حکومت میں این ایف سی ایوارڈ میں صوبوں کے جو حصے رکھے یا بلوچستان پیکج کے حوالے سے جو کام کئے وہ نظر آتے ہیں مشرف نے اپنے دور میں بلوچستان میں سڑکوں اور ڈیموں کے حوالے سے کافی کام کیا مگر موجود وفاقی حکومت بلوچستان کو نظر آنداز کرتی رہی ہے ایک سوال کے جواب میں وزیر اعلیٰ بلوچستان کا کہنا تھا کہ این ایف سی ایورڈ کے اجلاس میں تین صوبوں نے احتجا ج کی اور تینوں وزراء اعلیٰ واک آئوٹ کر گئے اس کے باوجود وفاقی بجٹ پیش کرنا افسوسناک اور جمہوریت کی نفی ہے ایسے ہی رویوں کی وجہ سے سوالات جنم لیتے ہیں۔