کھاریانوالہ(نمائندہ خصوصی)نواحی گاؤں گھنگ میں پستول سے کھیلتے ہوئے گولی چلنے سے نوجوان کی ہلاکت کا واقعہ دراصل قتل کی واردات نکلا، بتایا گیا ہے کہ معمولی لڑائی جھگڑے پر سیکنڈ ایئر کے طالبعلم 16 سالہ طلحہ کو حامد شفیق اوراسکے موٹرسائیکل سوار ساتھی اوورش نے گولی مار کر قتل کردیا اور علاقے میں کھیلتے ہوئے پستول چل کر بچے کی ہلاکت کی افواہ پھیلائی گئی،لیکن مقتول کے والد قیصر نثار نے اسکا بھانڈا پھوڑ دیا،مقدمہ مدعی قیصر نثار کے مطابق طلحہ اڈے پر کھڑا تھا کہ موٹرسائیکل سوار ملزموں نے سڑک سے ہٹ کرکھڑا نہ ہونے پر گالم گلوچ کی جن کے درمیان بیچ بچاؤ کرادیا گیا، وقوعہ کے روز میرا بیٹا طلحہ ڈیرہ چوہدری قیوم پر کسی کام کے سلسلہ میں گیا تاخیر ہونے پر میرابھائی فراست اور حسنین جب ڈیرے کے پاس پہنچے تو ملزمان طلحہ کو تشدد کانشانہ بنارہے تھے جن کو روکنے کی کوشش کی گئی توملزم حامد شفیق نے طلحہ کو فائر مار دیا ملزم اورش نے دوران فائرنگ بیٹے کے ہاتھ پکڑے ہوئے تھے ۔ بعدازاں ملزم فرار ہوگئے،ایس ایچ او بھکھی جمشید اقبال نے نعش کارروائی کے بعد لواحقین کے حوالے کر دی جس کوآبائی قبرستان میں سپردخاک کردیا گیا ۔ ایس ایچ او جمشید اقبال کے مطابق جلد ملزموں کو گرفتارکرلیا جائیگا۔
کھاریانوالہ: نوجوان کی ہلاکت کا معمہ حل‘قاتلوں کے خلاف مقدمہ
Mar 05, 2025