سلیم مانڈوی والا کیخلاف فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ

اسلام آباد: احتساب عدالت اسلام آباد نے کڈنی ہلز ریفرنس میں ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا سمیت دیگر ملزمان پر سولہ مارچ کو فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت اسلام آباد کے جج محمد بشیر نے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا اور دیگر کیخلاف کڈنی ہل ریفرنس کی سماعت کی۔ دورانِ سماعت جج محمد بشیر نےنیب پراسیکیوٹر سے استفسار کیا کہ نیب نے ضمنی ریفرنس دائر کرنا تھا، وہ کہاں ہے؟ نیب پراسیکیوٹر نے استدعا کی کہ عدالت اسی ریفرنس پر مقدمے کی سماعت کرے۔ عدالت نے ملزمان پر سولہ مارچ کو فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے سلیم مانڈوی والا، اعجاز ہارون، طارق محمود سمیت تمام ملزمان کو طلب کرلیا۔
احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو میں سلیم مانڈوی والا کا کہنا تھا کہ آج عدالت میں تیسری پیشی پر بھی نیب کچھ پیش نہ کرسکا۔ نیب کی جانب سے نجی کاروبار میں مداخلت کے باعث ملک ترقی نہیں کررہا۔سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ جنرل بلال اور جنرل درانی کیساتھ ان کی کمپنی کی ٹرانزیکشن ہوئی تھی۔ دونوں کو عدالت میں پھر گواہ کے طور پر بلایا جائے۔ منگلا کور کو اس ٹرانزیکشن میں شامل کرنا غلط بات ہے۔
ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا کا کہنا تھا کہ سینیٹ میں ہم سب ساتھی ہوتے ہیں۔ ہار جیت ایک پروسس ہے جس میں ہم ایک دوسرے کے دشمن نہیں ہو جاتے۔ اگر وہ کسی کو نہ چھوڑنا چاہیں تو نہ چھوڑیں۔الیکشن ایک عمل ہے جو رک نہیں سکتا۔