پنجاب سے11 آزاد امیدوار جیتے‘ اکثریت ہماری ‘ مسلم لیگ ن چیئرمین سینٹ لا کر دکھائے: بلاول
کراچی/فیصل آباد/ اسلام آباد (اسٹاف رپورٹر/ نمائندہ خصوصی ) پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ سینیٹ انتخابات میں ہارس ٹریڈنگ کا الزام پیپلز پارٹی پر عائد کرنا غلط ہے۔اکثریتی پارٹی کو اپنا چیئرمین سینٹ لانا چاہئے‘پیپلز پارٹی کی کوشش ہے کہ اپوزیشن جماعت سے ہونا چاہئے۔انہوں نے کہاکہ مسلم لیگ (ن) کے ساتھ کوئی رابطہ نہیں کریں گے ‘سینٹ چیئرمین کیلئے مسلم لیگ (ن) کے علاوہ تمام اپوزیشن جماعتوں سے مشاورت ہوگی۔ سینیٹ میں اکثریت پی پی کی ہے۔ایم کیو ایم ختم ہوگئی ہے، وہ پیپلز پارٹی پر الزام لگانے سے پہلے اپنے اندرونی انتشار کو ٹھیک کریں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے نو منتخب سینیٹرز میاں رضا ربانی‘ مولا بخش چانڈیو‘سید محمد علی شاہ جاموٹ‘مصطفی نواز کھوکھر‘امام الدین شوقین‘سکندر مندھیرو، ‘رخسانہ زبیری‘قرالعین مری‘کیشوبائی اور انور لال ڈین سمیت دیگر ہمراہ بلاول ہاؤس میڈیا سیل میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ بلاول بھٹو زداری نے نو منتخب سینیٹرز کو مبارکباد دی اور کہاکہ سینیٹ الیکشن میں پیپلز پارٹی نے توقع سے زیادہ کامیابی حاصل کی ہے ‘ن لیگ کے دور میں جب بھی کوئی الیکشن ہوا تو ہارس ٹریڈنگ کے الزامات عائد کئے گئے ہیں۔ پیپلز پارٹی کو سینیٹ الیکشن میں ووٹ کارکردگی کی بنیاد پر ملا ہے۔انہوں نے کہاکہ سینیٹ کی سب سے بڑی جماعت مسلم لیگ (ن) نہیں پیپلزپارٹی ہے۔ پنجاب سے 11 آزاد امیدوار کامیاب ہوئے ہیں‘ مسلم لیگ (ن) خود کو سب سے بڑی جماعت سمجھتی ہے تو اپنا چیئرمین سینیٹ لا کر دکھائے۔انہوں نے کہاکہ پیپلز پارٹی کو عمران خان سے کوئی خطرہ نہیں ہے۔کراچی کے لوگ پی ٹی آئی کو پسند نہیں کرتے ہیں ۔ میں کپتان کو کہتا ہوں کہ وہ اے ٹی ایم مشینوں کو ٹکٹ دینے کے بجائے نظریاتی ورکرز کو آگے لائیں ‘ پیپلز پارٹی نے نظریاتی کارکنان کو سینیٹ ٹکٹ دیا۔بلاول بھٹو زرداری نے کہاکہ چیئرمین سینیٹ اپوزیشن جماعتوں سے ہونا چاہئے‘ مسلم لیگ (ن) کو حق ہے کہ وہ اپنا چیئرمین لانے کیلئے کوشش کرے۔عوام کو نوازشریف کی مجھے کیوں نکالا سے کوئی واسطہ نہیں ہے‘ عوام غربت ‘دہشت گردی اور بے روزگاری کا خاتمہ چاہتے ہیں ۔ قبل ازیں فیصل آباد میں کارکنوں سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہاکہ نوازشریف کی نااہلی کے بعد شہباز شریف کی صدارت بھی خطرے میں ہے(ن) لیگی چیرمین سینٹ منتخب کروانے کی تمام حسرتیں ’’شریف برادران ‘‘کے دل میں ہی رہ جائیں گی انشا ء اﷲ آئندہ چیئرمین بھی ہمارا ہوگا۔ صدر زرداری کی سیاسی حکمت عملی نے مسلم لیگ (ن) کی امیدوں پر پانی پھیر دیا ہے۔ 2018ء کا الیکشن مسلم لیگ (ن) کیلئے ’’بھاری ‘‘ثابت ہوگا‘ کامیابی تو دورکی بات ہے شریف فیملی اپنی سزائوں سے بچ نہیں سکے گی۔ نیب ریفرنسز میں شریف فیملی کا مستقبل کیا ہوگا ؟آنیوالے دنوں میں سیاسی بھونچال آنے والا ہے ایک ’’احد چیمہ ‘‘کی گرفتاری پر ’’چھوٹے میاں ‘‘اتنے پریشان کیوں ہیں‘ اگر فواد حسن فواد ‘‘قانون کی گرفت میںآگئے تو شریف برادران کے طوطے اُڑ جائیں گے؟انہوں نے کہاکہ پنجاب میںعوامی منصوبوں میں ’’بدترین کرپشن ‘‘کے ثبوت نیب کو مل چکے ہیں۔ چھوٹے میاں صاحب جھوٹ بھی بڑی مہارت اور چالاکی کے ساتھ بولتے ہیں۔ مزید برآں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہاکہ ایم کیو ایم اپنی کمزوریوں کا ملبہ ہم پر نہ ڈالے۔ انہوں نے کہاکہ پنجاب سے 11 آزاد امیدوار کامیاب ہوئے ہیں اگر اکثریت ہے تو مسلم لیگ (ن) اپنا چیئرمین سینٹ لا کر دکھائے۔