یمن میں 3 پاکستانی ماہی گیر 10 سال سے قید
کراچی (رپورٹ: اسحق بلوچ) پاکستان کے تین ماہی گیر یمن کی جیل میں 10 سال سے قید ہیں‘ حکومت یمن ان کو رہا کرنا چاہتی ہے مگر یمن میں پاکستانی سفیر کی عدم تعیناتی کی وجہ سے ان کی رہائی ممکن نہیں ہو سکی۔ تینوں ماہی گیروں میں سے 2 کا تعلق کراچی اور ایک کا گوادر ضلع کے پشکان ٹائون سے ہے۔ کلری کراچی کے امام بخش ایوب‘ ماڑی پور کراچی کے سلیم داد اور پشکان گوادر کے خدا بخش لال کے مطابق 10 سال قبل ان کی ماہی گیری لانچ ’’الزائر‘‘ کھلے سمندر میں راستہ بھٹک کر یمن کی حدود میں داخل ہو گئی تھی جہاں یمنی حکام نے کشتی کو ضبط کر کے تمام 10 ماہی گیروں کو گرفتار کر لیا اس دوران قانونی تقاضے پورے کر کے یمنی حکام نے 7 ماہی گیروں کو رہا کر دیا جن میں سے ایک کا اس دوران انتقال ہو گیا جبکہ 6 اپنے وطن چلے گئے باقی تینوں ماہی گیر جن کا تعلق پاکستان سے ہے‘ ابھی تک یمن کی جیل میں رہائی کے منتظر ہیں۔ سلیم داد‘ خدا بخش اور امام بخش نے پاکستانی حکومت سے اپیل کی ہے کہ فوری طور پر قانونی تقاصے پورے کر کے ان کی رہائی عمل میں لائی جائے۔