وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان ایک ایسے موڑ پر کھڑا ہے جہاں اگر لوگ ضابطہ کار پر سختی سے عمل کریں تو ہم کورونا وائرس کو شکست دے سکتے ہیں۔
جمعہ کے روز اسلام آباد میں کورونا ریلیف ٹائیگر فورس کے رضا کاروں سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اب تک دس لاکھ نوجوان فورس میں شمولیت کیلئے اپنا اندراج کرا چکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ لاک ڈائون کے دوران ایک لاکھ 75 ہزار رضا کاروں نے اپنی خدمات پیش کیں۔
عمران خان نے کہا کہ لاک ڈائون کو بتدریج کھولنے کے دوران عوام کو احتیاطی تدابیر کے بارے میں آگاہ کرنے کیلئے رضا کاروں کی ضرورت تھی۔ انہوں نے کہا کہ بہت سے لوگوں کو سماجی فاصلے اور احتیاط سمیت ضابطہ کار پر عملدرآمد کے بارے میں آگاہی اور رہنمائی فراہم کرنے کی ضرورت تھی۔
انہوں نے کہا کہ رضا کاروں نے لوگوں کی مساجد میں نماز کی ادائیگی کے ضابطہ کار کے حوالے سے رہنمائی کی جسکی وجہ سے عبادت کے مقامات سے کورونا وائرس سے متاثر ہونے والے افراد کی تعداد کم ہوئی۔وزیراعظم نے کہا کہ احتیاطی تدابیر کی بدولت اب تک پاکستان میں کورونا وائرس سے جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد دنیا کے بیشتر ملکوں کی نسبت کم ہے۔
عمران خان نے کہا کہ دنیا بھر میں ڈاکٹروں اور طبی عملے پر بہت زیادہ دبائو ہے اور اگر ہم لوگوں سے ضابطہ کار پر عملدرآمد کرا لیتے ہیں تو ہم ایسی صورتحال سے بچ سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ لاک ڈائون سے لوگوں کا روزگار متاثر ہوتا ہے اور غریب ممالک کو اس صورتحال کا سامنا ہے۔ انہوں نے ہمسایہ ملک بھارت کی مثال دی جہاں سخت لاک ڈائون کی وجہ سے لاکھوں لوگ بے روگار ہو گئے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ حکومت کی طرف سے کئے جانے والے موثر اقدامات کو ایشیائی ترقیاتی بنک نے سراہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ احساس ہنگامی نقد رقم پروگرام کے تحت ضرورت مند اور مستحق افراد میں رقم تقسیم کی گئی۔