بغدادمیں گرین زون عیدالفطر کے پہلے روز سے اب 24 گھنٹے کھلا رہے گا
بغداد (این این آئی)عراق کے دارالحکومت بغداد کا انتہائی سکیورٹی والا علاقہ گرین زون چوبیس گھنٹے ٹریفک کے لیے کھلا رہے گا۔عراق کے وزیراعظم عادل عبدالمہدی نے ایک نیوز کانفرنس میں کہا ہے کہ عید الفطر کے پہلے روز سے گرین زون کو مکمل طور پر کھول دیا گیا۔اس اقدام سے ہم یہ ظاہر کرنا چاہتے ہیں ۔کہ سکیورٹی کی صورت حال اب بہتر ہے۔گرین زون میں عراقی پارلیمان ، حکومت کے دفاتر اور دوسرے ممالک کے سفارت خانے واقع ہیں۔امریکا کی قیادت میں غیر ملکی فوجوں کی مارچ 2003ء میں عراق پر یلغار اور صدام حسین کی حکومت کے خاتمے کے بعد گرین زون کو قلعہ نما بنا دیا گیا تھا۔امریکی فوج نے گرین زون کے دس مربع کلومیٹر کے علاقے میں سکیورٹی کو سخت کردیا تھا۔ اور وہاں تک عراقیوں کی رسائی بند کردی تھی۔امریکی فورسز نے وہاں کنکریٹ کی رکاوٹیں کھڑی کردی تھیں۔امریکی فورسز کا گرین زون سے 2011ء میں انخلا ہوا تھا۔امریکی سفارت خانہ تب سے گرین زون ہی میں واقع ہے۔ امریکی محکمہ خارجہ نے مئی کے وسط میں ایران کی جانب سے مبیّنہ دھمکیوں کے بعد ’’ غیر ضروری‘‘ سفارتی عملہ کو و اپس بلا لیا تھا۔حالیہ مہینوں کے دوران میں بلدیہ بغداد اور عراق کی خصوصی فورسز نے گرین زون اور دارالحکومت کے دوسرے حصوں سے کنکریٹ کے بلاک ہٹا دیے تھے۔ عادل عبدالمہدی کے اکتوبر میں وزارت عظمیٰ کا عہدہ سنبھالنے کے بعد سے عراقی کابینہ کے ہفتہ وار اجلاس گرین زون سے باہر ہورہے ہیں۔تاہم ان کی سربراہی میں سرکاری اجلاس گرین زون ہی میں منعقد ہوتے ہیں۔عراق کی داعش کے خلاف جنگ میں اعلان فتح کے کوئی ڈیڑھ ایک سال کے بعد ملک بھر میں تشدد کے واقعات میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے۔اقوام متحدہ کے عراق میں مشن نے اب تشدد کے واقعات میں ہلاکتوں کی ماہانہ تعداد جاری کرنے کا سلسلہ بھی بند کردیا ہے۔