اسرائیلی فورسز کا مسجد اقصیٰ میں نمازیوں پر تشدد، گرفتاریاں
مقبوضہ بیت المقدس+غزہ(این این آئی)مسجد اقصیٰ میں یہودی آباد کاروں کی طرف سے دھاووں کا ایک نیا اورخوفناک سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔ میڈیارپورٹس کے مطابق اسرائیلی فوج اور پولیس کی فول پروف سیکیورٹی میں ایک ہزار سے زائد یہودی شرپسندوں نے مسجد اقصیٰ میں گھس کر نمازیوں، روزہ داروں اور معتکفین کو تشدد کا نشانہ بنایا اور انہیں مسجد سے نکال باہر کر دیا گیا۔قابض صہیونی فوج اور پولیس کے مسلح اہلکاروں نے مسجد میں گھس کر فلسطینی روزہ داروں پر وحشیانہ تشدد کیا۔ قابض فوج کے تشدد سے 28 سالہ فلسطینی خاتون کے سر میں لاٹھیاں ماری گئیں جس کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہوگئیں۔زخمی فلسطینی روزہ دار خاتون کو المقاصد اسپتال منتقل کیا گیا ہے جہاں اس کی حالت بدستور تشویشناک بیان کی جاتی ہے۔عینی شاہدین نے بتایا کہ اسرائیلی فوج اوریہودی آباد کاروں کے تشدد کے وقت فلسطینی امدادی کارکنوں کو مسجد اقصیٰ میں داخل ہونے اور زخمیوںکی طبی امداد کرنے سے انہیں روک دیا گیا۔مسجد اقصیٰ کے بیرونی احاطے فلسطینی شہریوں اور اسرائیلی فوج کے درمیان میدان جنگ کا منظر پیش کر رہے تھے۔علاوہ ازیںالقدس اسٹڈی سینٹر کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ مئی 2019ء کو فلسطین میں اسرائیلی فوج کی ریاستی دہشت گردی کے نتیجے میں 36 فلسطینی شہید ہوئے۔ شہداء میں 34 غزہ کی پٹی اور 2 غرب اردن سے تعلق رکھتے ہیں۔ شہداء میں 28 فلسطینی غزہ پر اسرائیلی جارحیت میں شہید ہوئے جب کہ 3 فلسطینی غزہ میں احتجاجی مظاہروں میں شہید ہوئے۔میڈیارپورٹس کے مطابق مئی کے دوران قابض اسرائیلی فوج کی کارروائی میں غرب اردن میں دو فلسطینی شہید ہوئے۔ ان میں ایک فلسطینی شہری القدس میں نماز جمعہ کی ادائیگی کے دوران اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے شہید ہوا۔القدس اسٹڈی سینٹر کے ڈائریکٹر عماد ابوعواد نے ایک بیان میںکہا کہ غزہ میں اسرائیلی فوج کی مسلط کی گئی جنگ کی وجہ سے فلسطینیوں کی شہادتوں میں اضافہ ہوا۔ ان کا کہنا تھا کہ غزہ میں اسرائیلی فوج کی دہشت گردی میں شہید ہونے والے بیشتر فلسطینی عام شہری ہیں جن کا کسی عسکری گروپ کے ساتھ کوئی تعلق نہیں۔رپورٹ کے مطابق دسمبر 2017ء کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے القدس کو اسرائیل کا دارالحکومت قرار دینے جانے کے اعلان کے بعد پورے فلسطینی میں 448 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔ ان میں 98 بچے، 18 خواتین، چھ معذور،21 مزاحمت کار شامل ہیں۔ 73 فلسطینی اسرائیلی ریاست کے جنگی طیاروں کی بمباری میں شہید ہوئے جب کہ اس دوران 8 فلسطینی اسرائیلی زندانوں میں وحشیانہ تشدد کے نتیجے میں جام شہادت نوش کرگئے۔