انتخابی جیت کے بعد کی گئی تقریر میں نریندر مودی نے ہندوستان کی تمام ذات برادریوں اور مذاہب والوں کو محبت پیار اور مل جل کر رہنے کی تاکید کی تھی۔ ہمسایہ ریاست ہریانہ میں ایک ڈھابے پر بیٹھے مقامی BJP کے کچھ ورکر مودی جی کے فرمودات سن رہے تھے۔ تقریر ختم ہوئی تھی کہ بدقسمتی سے مسلم ٹوپی پہنے برکت نامی ایک مسلمان ان کے پاس سے گزرا۔ حکم ہوا کہ یہ ٹوپی اتارو اور ’’بھارت ماتا کی جے،، اور ’’شری رام کی جے،، کے نعرے لگائو۔ موصوف نے لاکھ کہا کہ وہ قریبی مسجد سے نماز پڑھ کر آ رہا ہے۔ اسی بازار میں اس کی دکان ہے اور یہ نعرے اس کے دھرم کے منافی ہیں۔ بس پھر کیا تھا۔ BJP کے غنڈے یہ کہہ کر اس پر ٹوٹ پڑے کہ ابھی نکالتے ہیں تمہاری مسلمانی۔ تمہیں سور کا گوشت نہ کھلایا تو ہم بھی رام کے پجاری نہیں۔ مسلمانوں کے نام پر بہت سیاست ہو چکی مودی جی! یہ 20 کروڑ مخلوق آپکی اپنی رعیت ہیں۔ انہیں پاکستانی تو نہ سمجھئے۔
پنجاب حکومت نے پیر کو چھٹی کا اعلان کر دیا
Mar 28, 2024 | 17:38