محاذ آرائی سے کیاہوتا ہے؟
مکرمی!محاذ آرائی کا جب آغازہوتاہے توایسالگتاہے کہ اس سے کچھ نہیں ہوگایہ تو اپنی اپنی طاقت آزمانے کا ایک طریقہ ہے۔ دونوں طرف ہے آگ برابرلگی ہوئی کے مصداق انسانوں میں ، جانوروں میں ، گلیوں میں ، محلوں میں ، خاندانوں میں ، قبیلوں میں اورملکوں کی ملکوں کے ساتھ محاذ آرائی کا سلسلہ شاید تاابدجاری رہے گا۔ محاذ آرائی ایک ایساوسیع المفہوم لفظ ہے ۔ بس اس کاآغازکرنے کی دیرہوتی ہے پھراس کے بعدہنگامہ آرائی ، مارکٹائی بربادی وتباہی ، جگ ہنسائی کے مناظرشاید آپ نے بھی دیکھے ہوں گے ۔ محاذ آرائی کا نتیجہ کبھی بھی مثبت نہیں نکلاہے ۔ اس کے منفی اثرات انسانوں ، جانوروں ، خاندانوں ، قبیلوں اورملکوں پر جو پڑتے ہیں ، کئی کئی سال تک یہ ختم نہیں ہوتے ہیں بلکہ آنے والی نسلیں بھی اس محاذ آرائی سے متاثرہوتی ہیں ان کی ترقی، امن ، خوشحالی کی سوچیں بھی محاذآرائی کی نذرہوجاتی ہیں ۔ ایساکیوں ہے کیاہم نے کبھی اس بارے میں سوچاہے ۔ محاذ آرائی بہت خطرناک افسوسناک دردناک اورالمناک عمل ہے۔ اس سے کچھ فوائدتوحاصل نہیں ہوتے تاہم طاقت ور، زورآورکی واہ واہ ہوجاتی ہے آپ نے سناتوہوگاکہ ایک ننھی سے مخلوق چیونٹی بھی اپنادفاع کرناجانتی ہے اورجب وہ اپنا دفاع کرتی ہے توہاتھی کی نتھنی کوکاٹ لیتی ہے ۔ محاورہ ہے کہ ایک چیونٹی بھی ہاتھی کی موت کا سبب بن سکتی ہے حالانکہ قدرت نے ہاتھی کو کتناوجوددیاہے اورکبھی کبھی توہم نے یہ بھی دیکھاکہ ہاتھی کے پاؤں میں سب کاپاؤں ، بڑے بڑے انسان محاذ آرائی کی وجہ سے اپنی فتوحات کو برقرارنہ رکھ سکے ۔ بڑے بڑے قبائل محاذ آرائی کی وجہ سے نیست ونابودہوچکے ۔ دنیاکے بڑے بڑے ممالک کی تاریخ محاذ آرائی کی وجہ سے بدل کررہ گئی جب آپ کسی کو فتح کرنے کا خواب دیکھتے ہیں اوراس کی تعبیرکیلئے محاذ آرائی پرمشتمل سوچ کو محور بناتے ہیں تویوں سمجھ لیں کہ آپ کے نقصان کاآغازہوجاتاہے۔ بڑے بڑے طاقتورممالک کے حکمرانوں نے جب بھی کبھی دنیاپر حکمرانی کا خواب دیکھا اورچھوٹے چھوٹے ممالک کو ترنوالہ سمجھامگروہ اس میں کامیاب نہ ہوسکے اگرچیونٹی اپنے دفاع کاحق رکھتی ہے توچھوٹے ممالک کو بھی اپنے دفاع کا حق حاصل ہے بلکہ کبھی کبھی تواس کمزورملک کی حمایت کیلئے طاقت ورکے مقابلے میں دوسراطاقتورکھڑاہوجاتاہے ۔پھرحکمرانی کاخواب محاذ آرائی کی صورت میں جنگ وجدل کاسبب بن جاتاہے۔ پھراس محاذ آرائی کے نتیجے میں ہونے والی تباہی سے متاثرہوتی ہے ۔ مخلوق خدائی ، جی ہاں مخلوق خدائی ، آج کل تو مخلوق خلائی کابہت ذکرہورہاہے۔ جس سے ہمیں فی الوقت کوئی سروکارنہیں ہے اورنہ ہی ہم پر کچھ لکھنے کی پوزیشن میں ہیں ۔ ویسے خلائی مخلوق کو ہم نے موویزمیں دیکھاہے اوربڑے بڑے خطرناک مناظرجب ہم نے دیکھے ہیں توخلائی مخلوق کی طاقت کا اندازہ ہمیں ہوتاہے یہ توتذکرہ برسبیل ہوا۔ بات مخلوق خدا ئی کی تباہی کی ہورہی تھی۔ آج کل آپ دیکھ رہے ہیں کہ ملکوں کے درمیان محاذ آرائی کا سلسلہ شروع ہے ۔ امریکہ بہادرسے لے کر اسرائیل اوربھارت تک سب کے سروں پر جنگی جنوں طاری ہے۔ اینٹ سے اینٹ بجانے کا زمانہ اب پراناہوچکاہے۔ اب ایٹم بم سے ایٹم بم ٹکرانے کا دورآچکاہے مگرشکرہے اللہ کا بھی ایٹم بم سے ایٹم بم نہیں ٹکرایاہے ۔ ( ایم ڈی طاہرجرال ،03465423689)