یوٹیلٹی سٹورز پر د وسرے درجے کی اشیاء فروخت‘ سبسڈی سے بھی ریلیف نہ ملا
ملتان (نیوز رپورٹر) رمضان المبارک میں حکومت کی جانب سے یوٹیلٹی سٹورز کو دی گئی سبسڈی سے عوام کو ریلیف نہ مل سکا۔ اشیاء ضرورت کی قیمتوں میں مارکیٹ سے واضح فرق نہ ہونے کے باعث یوٹیلٹی سٹورز سنسان پڑے ہیں۔ سٹورز پر ا شیاء کی کوالٹی وہ نہیں ہے جو عام مارکیٹ میں ہے۔ دوسرے درجے کی اشیاء کی پیکنگ میں فروخت عوام کے ساتھ دھوکہ ہے۔ ان خیالات کا اظہار نوائے وقت فورم میں شہریوں نے کرتے ہوئے کہا کہ یوٹیلٹی سٹورز پر جن اشیاء پر سبسڈی دی جا رہی ہے وہ نایاب ہیں۔ آٹا دن چڑھتے ہی ختم ہو جاتا ہے جبکہ چینی بھی ایک سے زیادہ پیکٹ نہ خریدنے پر زور دیا جاتا ہے۔ شہری محمد شریف کا کہنا تھا کہ یوٹیلٹی سٹورز پر اشیاء خورد و نوش میں سے کنکر و پتھر نکلنا معمولی بات ہے جب وہی چیز مارکیٹ میں پانچ دس روپے کے فرق کے ساتھ اچھی کوالٹی میں موجود ہے تو ہم یوٹیلٹی سٹورز سے کم کوالٹی کی اشیاء کیوں خریدیں۔ امتیاز احمد کا کہنا تھا کہ مارکیٹ میں چینی 50 روپے جبکہ سٹروز پر 51 روپے کلو فروخت کی جا رہی ہے جس کی کوالٹی اچھی نہیں اور باریک دانہ ہے۔ شہری فرحان کا کہنا تھا کہ اس بار یوٹیلٹی سٹورز پر کولا مشروبات فراہم نہیں کی گئی۔ دالیں اور مصالحہ جات کے ریٹس کم تو ہیں مگر ان میں وہ ر ذائقہ نہیں ہے جو مارکیٹ میں دستیاب اشیاء کا ہے۔ شہریوں کا کہنا تھا کہ یوٹیلٹی سٹورز انتظامیہ اول درجے کی اشیاء کی فراہمی یقینی بنائے۔