مقبوضہ کشمیر: ایک اور نوجوان شہید، بھارتی فوج کی طرف سے پاکستانی قرار دیئے 2 شہدا مقامی نکلے
سرینگر(اے این این ) مقبوضہ کشمیر کے ضلع کپواڑہ میں بھارتی فوج نے ایک اور نوجوان کو مجاہد قرار دے کر شہید کر دیا جبکہ ناہ جھڑپ کے 9روز بعد ٹیچر سمیت 2 نوجوانوںکی شناخت ہوگئی جنھیں بھارتی فورسز نے پاکستانی مجاہد قرار دے کر تدفین کر دی تھی،لاپتہ نوجوانوں کے ورثاء نے تصاویر دیکھ کر پہچانا،بھارتی فورسز کا قبر کشائی کر کے ڈی این اے کرانے کا فیصلہ ، نوجوانوں کو گاڑی سے کچلنے کے خلاف وادی میں صورتحال بدستور کشیدہ ،کرفیو کا سماں ،ہڑتال کے باعث کاروباری مراکز تجارتی ادارے بند،ترال اور اننت ناگ میں گرنیڈدھماکے،کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر کے شمالی ضلع کپوارہ کے حد متارکہ پر واقع کیرن سیکٹر میںدر اندازی کی ایک کوشش کے دوران فوج اور جنگجوئو ں کے درمیان جھڑپ میں ایک جنگجو جا ں بحق کرنے کا فوج نے دعوی کیا ہے ۔ بھارتی فوج کے مطابق کیرن سیکٹر کے استاد پوسٹ اور منجیت پوسٹ پر تعینات 4/4گورکھا رجمنٹ اور 103سرحدی حفا ظتی فورس کے جو انو ں نے گزشتہ سہ پہر جنگجوئو ں پر مشتمل ایک گروپ کو مشکوک حالت میں دیکھا جو سرحد عبور کر کے وادی میں دا خل ہونے جارہا تھا تاہم فوج نے انہیں للکارا جس کے بعد جنگجوئو ں نے فوجی اہلکارو ں پر شدید فائر نگ کی ۔فوج نے جو ابی کارروائی کرتے ہوئے ایک جنگجو کو جا ں بحق کرنے کا دعوی کیا ۔ آخری اطلاعات تک جھڑپ جاری تھی ۔فوج کا کہنا ہے کہ جا ں بحق ہوئے جنگجو کی نعش کو بر آمد کیا گیا اور اس کی تحویل سے ایک AK.47رائفل بر آ مد کی گئی،تاہم آزاد ذرائع کے مطابق مارے جانے والے نوجوان کا کسی جہاد گروپ سے تعلق کا کوئی ثبوت نہیں ۔ادھر ترال اور اننت ناگ میں دو گرینیڈ دھماکے ہوئے۔رات کے قریب 8بجے مندورہ ترال میں فوجی کیمپ پر جنگجوئوں نے رائفل گرینیڈ داغا جو زور دار دھماکے سے پھٹ گیا تاہم کوئی نقصان نہیں ہوا۔ادھر شیر باغ اننت ناگ میں رات دیر گئے زوردار دھماکہ ہوا۔ مقامی لوگوں کے مطابق فورسز پر گرنیڈ پھینکا گیا تاہم پولیس کا کہنا ہے کہ کریکر دھماکہ کیا گیا تاہم کوئی نقصان نہیں ہوا۔ادھرکرناہ کے شمس بری پہاڑ کے نزدیک ایگل پو سٹ پر 9روز قبل مارے گئے 5 نوجوانوں میں سے 2 کی شناخت پلوامہ اور کولگام کے لاپتہ نوجوانوں کے بطورہوئی ہے اور دونوں نوجوانوں کے اہل خانہ نے تصاویر دیکھ کر انکی شناخت کرلی ہے۔لاجورہ پلوامہ کے شیراز احمد شیخ ستمبر 2017 جبکہ پاری گام کولگام کے مدثر احمدبٹ مارچ 2017سے لاپتہ تھا۔دریں اثنا پلوامہ میں شیراز احمد کی شہادتت کے فوراً بعد نوجوان سڑکوں پر نکل آئے اور مظاہرے شروع کئے۔اسکے بعد فورسز اور مظاہرین میں جھڑپیں ہوئیں۔ادھر پاری گام کولگام میں بھی احتجاجی مظاہرے ہوئے اور ہڑتال رہی۔دریں اثناء نوہٹہ میں نوجوانوں کو فوجی گاڑی سے کچلنے کے واقعہ کیخلاف وادی میں صورتحال کشیدہ ہے ۔ ادھر دختران ملت کی ترجمان کے مطابق اسلام آباد پولیس سے وابستہ ایک ٹیم نے اے ایس پی طاہر اشرف بھٹی کی قیادت میں گزشتہ روز تنظیم کی محبوس سربراہ آسیہ اندرابی کی رہائشگاہ واقع صورہ پر چھاپہ مارا ۔پولیس ٹیم نے گھر میں سب کچھ تہس نہس کردیا لیکن انہیں کچھ ہاتھ نہ آیا۔ ترجمان کے مطابق پولیس اہلکاروں نے ڈاکٹر قاسم کی تفاسیر اور کتابوں کے قلمی نسخے اور ان کی دیگر کتابیں ضبط کر لیں۔دوسری طرف جنوبی ضلع کولگام میں امسال 11اپریل کو فوج کی فائرنگ سے 4 نہتے شہریوں کی شہادت پر پولیس نے انسانی حقوق کے ریاستی کمشن میں رپورٹ پیش کی،جس میں تمام مہلوکین پر مشتعل ہجوم کی قیادت کرنے کا الزام عائد کیا گیا۔ 11اپریل کو کولگام میں جنگجوئوں اور فورسز کے درمیان جھڑپ کے بیچ4عام شہری جاں بحق جبکہ ایک اہلکار ہلاک اور2زخمی ہوئے، تاہم جنگجو فرار ہونے میں کامیاب ہوئے۔ اس سلسلے میں انٹرنیشنل فورم فا جسٹس چیئرمین محمد احسن اونتو نے23 اپریل کو کمشن کے دروازے پر دستک دیتے ہوئے درخواست کی کہ اس واقعے کی تحقیقات کی جائے۔رپورٹ کے مطابق اب تک کی تحقیقات میں کہا گیا ہے کہ چاروں مہلوکین سمیت دیگر کچھ لوگوں کے خلاف کئی دفعات کے تحت جرم وار قرار پایا گیا ہے۔ جبکہ کل جماعتی حریت قیادت (گ)، حریت (ع)،تحریک حریت، مسلم لیگ،پیپلز لیگ، سالویشن مومنٹ ،تحریک کشمیر،مسلم کانفرنس، ینگ مینز لیگ اور پیپلز فریڈم لیگ نے فورسز کی طرف سے گاڑی کی زد میں لاکر قیصر احمد کو کچلنے اور محمد یونس بٹ ساکن ڈلگیٹ کو شدید زخمی کرنے کی کارروائی کو سرکاری دہشت گردی قرار دیتے ہوئے مرحوم کے بلند درجات اور زخمی نوجوان کی جلد صحتیابی کیلئے دعا کی ہے۔اس دوران کئی مزاحمتی تنظیموں سے وابستہ لیڈروں اور کارکنان نے بچھوارہ ڈلگیٹ جاکر غمزدہ خاندان سے یکجہتی کا اظہار کیا۔ حریت(گ)کے سابق چیئرمین سید علی گیلانی کی ہدایت پرمولوی بشیر عرفانی، حکیم عبدالرشید اور امتیاز احمد شاہ پر مشتمل ارکان مجلس شوری کا ایک وفد بچھوارہ سرینگر گیا جہاں وفد نے غمزدہ کنبے سے یکجہتی کا اظہار کیا اورچیئرمین کی طرف سے تعزیتی پیغام پہنچایا۔ حریت رہنما نے اپنے ایک پیغام میں کہا کہ قیصر جیسے نونہال جوانوں کو ہم کسی بھی صورت میں بھول جانے کے متحمل نہیں ہوسکتے۔ ہمیں یکسو ہوکر حقِ خودارادیت کے مطالبے کو عملانے تک اپنی جدوجہد کو جاری وساری رکھنا ہوگا۔غیر جمہوری اور غیر انسانی ہتھکنڈوں سے کشمیری آزادی پسند قیادت اور عوام کے عزم کو شکست نہیں دی جاسکتی۔