جنرل ندیم رضا کا دورۂ نائیجیریا
چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل ندیم رضا نائیجیریا کے سرکاری دورہ پر ہیں جہاں انہوں نے نائیجیرین صدر محمد بوہاری اور وزیر دفاع میجر جنرل (ر) صالحی ماگاشی اور نائیجیرین چیف آف ڈیفنس سٹاف اور تینوں مسلح افواج کے سربراہوں سے الگ الگ ملاقاتیں کیں۔ ملاقاتوں کے دوران دونوں ملکوں کے درمیان باہمی فوجی تعاون بشمول سکیورٹی، انسداد دہشت گردی،اور علاقائی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر جنرل ندیم رضا نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان دونوں ملکوں کے درمیان مسلح افواج کی سطح پر موجود دو طرفہ تعاون کو مزید وسعت دینے کا خواہاں ہے۔ نائیجیرین صدر نے انسداد دہشت گردی مہم میں مسلسل تعاون پر پاکستان اور مسلح افواج کا شکریہ ادا کیا۔ نائیجیریا کی فوجی و سیاسی قیادت نے پاکستان کی طرف سے حاصل کیے گئے جے ایف17تھنڈر طیاروں کی کارکردگی پر مکمل اطمینان کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ جے ایف 17تھنڈر طیارہ اپنی انفرادی لڑاکا صلاحیتوں کے ساتھ نائیجیریا کی سکیورٹی کی ضروریات کو پورا کر نے میں اہم کردار اداکرے گا۔
نائیجیریا مغربی افریقا کا ایک اہم اسلامی ممالک ہے اور پاکستان کے اس کے ساتھ بہتر دفاعی تعلقات ہیں۔ انہی تعلقات کی بنیاد پر دونوں ملکوں کے درمیان جے ایف 17 تھنڈر طیاروں کی فراہمی کے حوالے سے معاہدہ طے پایا تھا جس کے بعد پاکستان نے رواں برس مئی میں نائیجیرین فضائیہ کو تین طیارے فراہم کیے۔ دونوں ممالک آپس میں تجارتی تعلقات کو فروغ دینے کے بھی خواہاں ہیں۔ پاکستان کو اس وقت علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر جس صورتحال کا سامنا ہے اس میں اس کے بیرونی تعلقات بہت اہمیت کے حامل ہیں۔ ایک طرف پاکستان افغانستان سے امریکی انخلا کی وجہ سے دباؤ میں ہے تو دوسری جانب مقبوضہ کشمیر کی صورتحال اس کے لیے مسلسل تشویش کا باعث ہے۔ امریکا اور چین کے مابین حالیہ تناؤ بھی پاکستان کے لیے پریشانی کا سبب ہے کیونکہ پاکستان ان دونوں میں سے کسی کے ساتھ بھی تعلقات خراب نہیں کرسکتا لیکن امریکا کی یہ خواہش ہے کہ پاکستان چین کے ساتھ تعلقات کو محدود کرے۔ اس سب کے علاوہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کے پاکستان کو مزید ایک برس کے لیے گرے لسٹ میں رکھنے کے فیصلے کی وجہ سے بھی پاکستان بیرونی دباؤ کا شکار ہے۔ ان حالات میں بین الاقوامی برادری کے بظاہر چھوٹے ارکان بھی عالمی سطح کے مختلف فورمز میں پاکستان کی حمایت اور تائید کے لیے مثبت کردار ادا کرسکتے ہیں۔ پاکستان کو اس صورتحال میں ایسے تمام ممالک کے ساتھ اپنے تعلقات کو مضبوط اور مستحکم بنانا چاہیے جو بین الاقوامی سطح پر اس کے موقف کو تقویت دے سکتے ہیں۔