اپوزیشن الزام لگا کر جرائم سے توجہ ہٹا نا چاہتی ہے، صفائی عدالتوں میں دیں: عمران
اسلام آباد (صباح نیوز) وزیراعظم عمران خان نے اپوزیشن رہنماوں کی گرفتاریوں پر الزامات کا ایک بار پھر جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ رانا ثنا اللہ کی گرفتاری سے حکومت کا کوئی تعلق نہیں ہے۔ وزیراعظم کے زیر صدارت پارٹی ترجمانوں اور رہنماوں کا اجلاس ہوا جس میں وفاقی وزرا نے بھی شرکت کی۔ اجلاس میں ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال کا جائزہ لیا گیا اور اپوزیشن رہنماوں کی گرفتاریوں کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال پر مشاورت کی گئی۔ وزیراعظم نے دوران بجٹ اپوزیشن کی تنقید کا جواب دینے پر ترجمانوں کی تعریف کی۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے ایک مرتبہ پھر واضح کیا کہ رانا ثنا اللہ کی گرفتاری سے حکومت کا کوئی تعلق نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ انتقام کی سیاست پی ٹی آئی کا نظریہ نہیں ہے۔ حکومت پر الزام لگا کر اپوزیشن جرائم سے توجہ ہٹانا چاہتی ہے۔ پاکستان میں ادارے اور عدالتیں اب آزاد ہیں۔ جن لوگوں پر مقدمات ہیں عدالتوں میں ان کی صفائی دیں، وزیراعظم عمران خان نے اس موقع پر دورہ امریکا سے متعلق بھی بات کی اور کہا کہ اس سے دونوں ممالک کے تعلقات میں بہتری آئے گی۔ ایمنسٹی سکیم کے بارے میں بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ بے نامی جائیدادیں رکھنے والوں کو پورا موقع دیا گیا، اب بے نامی جائیداد رکھنے والوں کے خلاف بلا تفریق کارروائی ہوگی، قبل ازیں وزیراعظم عمران خان سے وزیراعلی پنجاب سردار عثمان بزدار نے ملاقات کی، وزیراعظم کو پنجاب میں صنعتی شعبے، زراعت اور سیاحت کے فروغ کے لئے کئے گئے اقدامات، خصوصی اقتصادی زونز کے قیام اور کاروباری طبقے کے مسائل اور حل پر بریفنگ دی گئی۔ وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ مشکل معاشی حالات میں حکومت نے متوازن بجٹ پیش کیا ہے، بجٹ میں صنعتی شعبے کا فروغ اور کمزور طبقے کے تحفظ پرپوری توجہ دی گئی، معاشی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے حکومت نے مشکل فیصلے کیے، ان فیصلوں کا مقصد معیشت کی سمت درست کرنا اور ملک کومعاشی مشکلات سے نکالنا ہے۔ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل زبیر محمود حیات نے جمعرات کے روز اسلام آباد میں وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران مسلح افواج سے متعلق پیشہ ورانہ امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیر اعظم عمران خان سے گورنر سندھ عمران اسمعیل نے جمعرات کو یہاں ملاقات کی، ملاقات کے دوران گورنر سندھ نے کے فور سمیت سندھ میں جاری ترقیاتی منصوبوں کی تفصیلات پیش کیں ، وزیر اعظم نے 11جولائی کو کراچی کے دورے کی دعوت قبول کی۔ کراچی دورے کے دوران وزیر اعظم معاشی ٹیم کے ہمراہ کاروباری طبقے سے ملاقات کریں گیوزیراعظم عمران خان نے حکومت کے اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ اقلیتی برادریوں کے مسائل حل کرنے کیلئے تمام ممکنہ کوششیں کی جائیں گی۔ وہ اسلام آباد میں جمشید تھامس کی سربراہی میں بشپس کے وفد سے باتیں کررہے تھے جس میں مسیحی برادری سے متعلق مسائل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر وفد نے وزیراعظم کو سپریم کورٹ آف پاکستان اور وزیراعظم پاکستان کے دیامر، بھاشا اور مہمند ڈیمز فنڈ کیلئے پاکستان کتھیولک بشپس کانفرنس کی جانب سے 56 لاکھ50 ہزار روپے کا چیک پیش کیا۔ وفد میں پاکستان کھتیولک بشپس کے صدر آرچ بشپ جوزف ارشد، آرچ بشپ آف لاہور بشپ Sebastian Francis Shaw ، بشپ آف ملتان بشپ Benny Travas فیصل آباد کے منتخب بشپ، بشپ Inderias Rehmat اورJohn Phillip شامل تھے۔
عمران/ ملاقاتیں
اسلام آباد(نمائندہ خصوصی) وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کاروباری طبقے کو باور کرایا جائے کہ اصلاحات کا مقصد ملک کی اقتصادی ترقی اور کاروباری طبقے کی حوصلہ افزائی کرنا ہے۔ وزیراعظم عمران خان سے وزیر اعلی پنجاب سردار عثمان بزدار نے وزیر اعظم آفس میں ملاقات کی۔ وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ معاشی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے حکومت نے مشکل فیصلے کیے، جس کا مقصد معیشت کی سمت درست کرنا اور ملک کو معاشی مشکلات سے نکالنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں کاروباری برادری کے تحفظات کا مکمل ادراک ہے اور ٹیکس کے نظام پر کاروباری طبقے کا اعتماد بحال کرنے کے لیے ایف بی آر میں اصلاحات کا عمل جاری ہے۔ عمران خان نے کاروباری برادری سے درخواست کی کہ وہ ازخود معاشی ترقی کے عمل میں حصہ دار ہے۔ وزیر اعظم نے چیئرمین ایف بی آر سمیت معاشی ٹیم کو مختلف کاروباری تنظیموں سے ملاقات کرنے اور معاشی و ٹیکس نظام میں اصلاحات سے تفصیلی طور پر آگاہ کرنے کی ہدایت کی۔وزیر اعظم سے عثمان بزدار کی ملاقات کے دوران وزیر منصوبہ بندی مخدوم خسرو بختیار، مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ، مشیر تجارت عبدالرزاق داد، صوبائی وزیر خزانہ مخدوم ہاشم جوان بخت، صوبائی وزیر صنعت پنجاب میاں محمد اسلم اور چئیرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر)شبر زیدی موجود تھے۔ ملاقات کے دوران پنجاب میں صنعتی شعبے، زراعت اور سیاحت کے فروغ اور خصوصی اقتصادی زونز کے قیام کے سلسلے میں اٹھائے جانے والے اقدامات پر بریفنگ دی گئی۔ جس میں بتایا گیا کہ نامساعد معاشی حالات میں حکومت نے متوازن بجٹ پیش کیا جس میں صنعتی شعبے کا فروغ اور کمزور طبقے کے تحفظ پر پوری توجہ دی گئی ہے۔