پاکستان میں سکول جانے کی عمر کے کل بچوں میں سے 44فیصد بچے سکول نہیں جاتے جن کی تعداد 2کروڑ 28لاکھ 40ہزار بچوں تک پہنچ گئی ۔ پنجاب میںکل سکول جانے والے بچوں میں سے 40فیصد جن کی تعداد ایک کروڑ 5لاکھ 27ہزار بنتی ہے سکول سے باہر ہیں جو کہ سب سے زیادہ تعداد ہے ۔ صوبہ خیبرپختونخوا کے کل سکول جانے والے بچوں میں سے 34فیصد جن کی تعداد 23لاکھ 85ہزار ، صوبہ سندھ کے کل سکول جانے والے بچوں میں سے 52فیصد جن کی تعداد 64لاکھ 13ہزار سکول سے باہر ہیں ۔ صوبہ بلوچستان کے کل جانے والے بچوں میں سے 70فیصد جن کی تعداد 19لاکجھ 12ہزار بنتی ہے سکول سے باہر ہیں۔ ایک سرکاری ادارے کی جمعرات کو باقاعدہ طور جاری رپورٹ کی۔ اس خبررساں ادارے کو دستیاب دستاویزات کے مطابق سکول سے باہر سکول جانے والے بچوں کی کل تعداد 2کروڑ 28لاکھ 40ہزار بچے سکول سے باہر ہیں جوکہ 44فیصد بنتے ہیں ۔ جن میں بچیوں کی تعداد 1کروڑ 21لاکھ 60ہزار جوکہ کل بچیوں کی تعداد کا 49فیصد بنتی ہے جبکہ لڑکوں کی تعداد ایک کروڑ 6لاکھ 80ہزار سکول سے باہر ہیں۔ اسی طرح لڑکیوں کی تعداد لڑکوں سے زیادہ سکول سے باہر ہے ۔ کل سکول سے باہر بچوں کی تعداد میں صوبہ پنجاب کے بچوں کی تعداد سب سے زیادہ ہے جوکہ ایک کروڑ 5لاکھ 27ہزار بنتی ہے ۔ دستیاب دستاویزات کے مطابق صوبہ پنجاب کے کل سکول جانے والے بچوں میں سے 40فیصد، بلوچستان کے 70فیصد ،فاٹا کے 57،وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے 12فیصد ،گلگت بلتستان کے 47اور آزاد جموں وکشمیر کے 47فیصد سکول جانے والے سکول سے باہر ہیں ۔ صوبوں میں سب سے خراب صورتحال بلوچستان کی ہے ۔ جہاں پر 70فیصد بچے سکول نہیں جاتے ہیں ۔ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے 45ہزار بچے سکول نہیں جاتے، فاٹا کے 7لاکھ41ہزار، گلگت بلتستان کے 2لاکھ 30ہزار اور آزاد کشمیر کے 5لاکھ 92ہزار بچے سکول سے باہر ہیں ۔
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024