ایران کے شہر کرمان میں مرحوم جنرل قاسم سلیمانی کے مقبرے کے قریب 2 دھماکوں میں103 افراد جاں بحق اور211 سے زائد زخمی ہوگئے۔ ایرانی کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی کی چوتھی برسی کے موقع پر ان کے مقبرے کے نزدیک دھماکہ خیز مواد سے بھرے دو بیگ قبرستان کے داخلی دروازے پر رکھے گئے تھے۔ برسی کے موقع پر مقبرے میں ہزاروں لوگ موجود تھے۔
ایران میں احتجاجی مظاہرے بھی ہوتے رہتے ہیں، ایران کی حکومت کی طرف سے اس میں بیرونی ہاتھ کو ملوث قرار دیا جاتا ہے۔دہشت گردی کے بعض واقعات میں پاکستان کی طرف بھی کبھی اشارے کر دیے جاتے ہیں۔پاکستان اور ایران یکساں طور پر دہشت گردی کا نشانہ بنتے رہتے ہیں بلکہ پاکستان میں دہشت گردی کچھ زیادہ ہی ہوتی ہے۔کبھی ایران کی طرف سے بھی دہشت گرد پاکستان کی حدود میں داخل ہو کر کارروائیاں کرتے ہیں۔ اسی طرح پاکستان سے بھی دہشت گردوں کے ایران میں داخلے کی باتیں ہوتی ہیں۔اس سے ہرگزیہ مطلب نہیں لیا جا سکتا کہ ایران کی طرف سے پاکستان میں اور پاکستان کی سرحد سے ایران جانے والے دہشت گرد متعلقہ حکومتوں کے ایما پر جاتے ہیں۔ کچھ بیرونی طاقتوں کی طرف سے فوری طور پر ایران میں دہشت گردی کا پاکستان پر اور پاکستان میں دہشت گردی کا ایران پر الزام لگا دیا جاتا ہے۔پاکستان اور ایران میں غلط فہمیاں پیدا کرنے کے لیے آج کل افغان حکومت بھی برو کار ہے۔اس کی طرف سے کبھی پاکستان اور کبھی ایران کی سرحدوں کی خلاف ورزی کی جاتی ہے۔افغانستان سے دہشت گرد دونوں ممالک کے اندر گھس کر بھی کارروائیاں کرتے ہیں۔آج افغانستان دہشت گردی کا منبع اور مرکز بنا ہوا ہے۔خطہ پہلے ہی دہشت گردی کی لپیٹ میں ہے۔اس کا مقابلہ اور خاتمہ کرنے کے لیے خطے کے ممالک کو متحد ہونا ہوگا ،خصوصی طور پر ایران اور پاکستان کو، افغانستان دونوں کا ہمسایہ ملک ہے اور خطے میں اس کی اہمیت کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔آج کی طالبان حکومت کو صورتحال سے آگاہ کرنے کی ضرورت ہے بلکہ بہتر ہے کہ اسے راہ راست پر آنے کا پیغام دیا جائے۔
ایرا ن میں بدترین دہشت گردی ,103افراد جاں بحق
Jan 05, 2024