حضرت موسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں، میں اہل بصرہ کے ایک وفد کے ساتھ حضرت عمر ابن خطاب رضی اللہ عنہ کے پاس مدینہ منورہ آیا ۔ہم ان کی خدمت میں حاضر ہواکرتے تو دیکھتے کہ ان کے لیے روزانہ ایک روٹی توڑ کر لائی جاتی ہے وہ اسے کبھی گھی سے، کبھی تیل سے اور کبھی دودھ سے کھالیتے ہیں۔کبھی دھوپ میں خشک کیے ہوئے گوشت کے ٹکڑے بھی لائے جاتے جو محض پانی میں ابلے ہوئے ہوتے تھے۔تازہ گوشت تو شاذ ونادر ہی نظر آتا۔
ایک دن حضرت عمر نے ہم سے فرمایا واللہ ! اگر میں چاہتا توتم سب ہی ،سب سے زیادہ عمدہ کھانے والاہوتا۔ اورتم سب سے زیادہ نازونعمت کی زندگی گزارتا غور سے سنوقسم بخدا!میں اونٹ کے سینے اورکوھان کے بھنے ہوئے گوشت ،چپاتیوں اوررائی کی چٹنی سے ناواقف نہیں ہوں لیکن میں انھیں دانستہ استعمال میں نہیں لاتا۔ میں نے ایک قوم کے بارے میں اللہ کا ارشاد سنا ہے۔’’تم اپنی لذت کی چیزیں اپنی دنیوی زندگی میں برت چکے ہواوران سے خوب حظ اٹھا چکے ہو۔‘‘
میںنے اپنے ساتھیوں سے کہا۔تم امیرالمونین سے بات کرو کہ تمہارے لیے بیت المال سے کچھ کھانا مقرر کردیں۔ ان لوگوں نے حضڑت عمر سے بات کی ، آپ نے فرمایا کیا تم لوگ اپنے لیے وہ روزینہ پسند نہیں کرتے جو میں اپنے لیے پسند کرتا ہوں۔
ان لوگوں نے کہا،ہم مدینہ منورہ میں رہ نہیں سکتے ، آپ کا کھانا ایسانہیں کہ کوئی اسے کھانے کے لیے آپ کے پاس آئے۔ہم لوگ سرسبز وشاداب علاقے کے رہنے والے ہیں ، ہمارے امیر ایسے لوگ ہیں کہ لوگ شوق سے ان کے پاس آتے ہیں اوران کا کھانا ایسا ہوتا ہے کہ خوب سیر ہوکر کھایا جاتا ہے۔
یہ سن کر آپ نے تھوڑی دیر اپنا سرجھکایا، اورارشادفرمایا:میںتم لوگوں کے لیے بیت المال سے روزانہ دوبکریاں اورآٹے کی دوتھیلیاں مقرر کردیتا ہوں۔
ایک بکر ی صبح ذبح کرواورایک تھیلی سے روٹیاں پکا لیاکروخود بھی کھائو اوراپنے ساتھیوں کو بھی کھلائو۔
پھر حلالِ مشروب منگوا کر پہلے خود پیئو پھر اپنے دائیں طرف والے کو پلائو اورپھر اسکے ساتھ والے کو پھر اپنے کام کے لیے کھڑے ہوجائو اور پوری تندھی سے اپنے فرائض سرانجام دو اورپھر اسی طرح شام کو دوسری بکر ی اوردوسرے تھیلی استعمال میں لائو۔ غور سے سنو تم عام لوگوں کے گھروں میں اتنا بھیجو کہ ان کا پیٹ بھرجائے ۔ اوران کے اہل وعیال کو کھلائو۔ یا درکھو! اگر تم منصب دار لوگ،عوام سے بداخلاقی سے پیش آئو گے تو عام لوگوں کے اخلاق اچھے نہیں ہوسکیں گے ۔اوران کے بھوکوں کے کھانے کا انتظام نہیں ہوسکے گا۔ اللہ کی قسم اس سب کے باوجود میرا خیال یہ ہے کہ جس قصبے کے بیت المال سے حکام کے لیے روزانہ دو بکر یاں اورآٹے کی دوبوریاں لی جائیں گی وہ جلد اجڑ جائے گا۔ (کنزالعمال )
پنجاب حکومت نے پیر کو چھٹی کا اعلان کر دیا
Mar 28, 2024 | 17:38