اسلام آباد (خبرنگار + ایجنسیاں + مانیٹرنگ ڈیسک)وفاقی وزیر داخلہ رحمان ملک نے کہا ہے کہ کراچی میں یوم عاشور پر ہونے والا دھماکہ خودکش نہیں تھا‘ سانحہ کی 85 فیصد تحقیقات مکمل کرلی ہیں۔ رینجرز کو کسی شخص کو گرفتار کرنے سمیت فائر کرنے کے اختیارات نہیں ہیں۔ پاکستان میں ہونے والی دہشتگردی میں ”را“ ملوث ہے ٹارگٹ کلنگ میں جو عناصر بھی ملوث ہونگے ان کیخلاف بلاتفریق کارروائی کی جائیگی ، طالبانائزیشن کراچی کی طرف پھیل رہی ہے ٹارگٹ کلنگ واقعات کی روک تھام کیلئے رینجرز اور پولیس مشترکہ پٹرولنگ کرینگی ۔ وزارت داخلہ میں اعلیٰ سطح کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رحمان ملک نے کہا کہ رینجرز سندھ میں پولیس فورس کے طور پر استعمال ہورہی ہے نہ ہی رینجرز کے پاس کسی شخص کو گرفتار کرنے سمیت فائر کرنے کے اختیارات ہیں اور رینجرز جو بھی کام کرتی ہے وہ پولیس کے ساتھ مل کر کرتی ہے جو علاقے ٹارگٹ کلنگ کی وجہ سے متاثر ہوئے ہیں جن علاقوں میں ایسے واقعات رونما ہوسکتے ہیں وہاں پولیس اور رینجرز مشترکہ طور پر ان علاقوں کی نگرانی کریگی دہشتگرد اور مشتبہ افراد کو حراست میں لینے کیلئے انہیں خصوصی اختیارات دے دیئے گئے ہیں۔ کراچی میں پٹرولنگ کو بڑھانے کیلئے رینجرز کو مزید 100موٹر سائیکل فراہم کئے جائینگے جو پولیس کے ساتھ مل کر مشترکہ پٹرولنگ کریگی وہ تمام گروہوں کو واضح کرتے ہیں کہ ٹارگٹ کلنگ فوری ختم کردیں وگرنہ ان کیخلاف سخت سے سخت کارروائی کی جائیگی ملیر ، کورنگی ، لیاقت آباد اور لانڈھی سمیت سولہ مقامات پر پٹرولنگ کومزید سخت کیاجائے گا ٹارگٹ کلنگ کے واقعات کی غیر جانبدار تحقیقات کیلئے ایڈیشنل سیکرٹری داخلہ آصف نواز کی سربراہی میں خصوصی کمیٹی تشکیل دے دی ہے جو فوری طور تحقیقات کرکے حکومت کو آگاہ کریگی۔ کراچی واقعہ پر وہ کسی سیاسی جماعت یا گروہ کو ذمہ دار نہیں ٹھہراتے انکوائری رپورٹ سامنے آنے کے بعد ہی کچھ کہیں گے۔ کراچی میں ہونے والا دھماکہ خودکش نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ ”را“ نے ہمارے خلاف کیا کچھ نہیں کیا ایسے واقعات سے خطے میں امن قائم کرنا مشکل ہو گا۔ پاکستان پرامن ملک ہے ہم کسی کے خلاف جارحانہ عزائم نہیں رکھتے۔
پنجاب حکومت نے پیر کو چھٹی کا اعلان کر دیا
Mar 28, 2024 | 17:38