لاہور (خصوصی رپورٹر/ خصوصی نامہ نگار) اپوزیشن جماعتوں کے رہنماﺅں نے وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے میثاق جمہوریت کے حوالے سے دئیے گئے بیان کو محض زبانی جمع خرچ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر حکمران اتحاد اور مسلم لیگ (ن) اب بھی میثاق جمہوریت پر عمل کریں تو اس سے اچھی بات کیا ہو سکتی ہے۔ چودھری پرویزالٰہی نے کہاکہ اگلے دو سال میں بھی پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ (ن) میثاق جمہوریت پر عمل نہیں کرینگی۔ سید منظور علی گیلانی نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ (ن) دونوں میثاق جمہوریت سے فرار چاہتی ہیں۔ رحمت خان وردگ نے کہاکہ پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ (ن) دونوں کے جی ایچ کیو رابطے ہیں۔ وزیراعظم قوم کو دھوکہ دینے میں مصروف ہیں۔ قاضی عبدالقدیر خاموش نے کہاکہ کاش اب وزیراعظم اور ان کی پارٹی اٹھاون ٹو بی سمیت 17ویں ترمیم ختم کر دے تو جمہوریت کی خدمت ہو گی۔ پی ڈی پی کے سیکرٹری جنرل نواز گوندل نے کہاکہ میثاق جمہوریت میں طے ہواکہ فوج کو ملکی معاملات میں شامل نہیں کیا جائے گا لیکن اب دونوں جماعتوں کا جی ایچ کیو سے رابطہ ہے۔ پروفیسر ساجد میر نے کہاکہ میثاق جمہوریت پر عمل نہ کرنے کی غلطی کا اعترافی بیان وزیراعظم کی محرومیوں کا آئینہ دار ہے۔ علاوہ ازیں عوامی اور سماجی حلقوں نے وزیراعظم کی جانب سے بجلی گیس اور چینی کے بحران کی ذمہ داری سابق حکومت پر عائد کرنے پر تعجب کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی کی موجودہ نام نہاد عوامی حکومت نے بجلی کی طرح گیس کو شہریوں کے لئے شجرممنوع بنا دیا ہے۔ سروے میں آصف‘ نواز باجوہ‘ اشرف‘ خرم‘ سالک بٹ و دیگر نے حکومتی پالیسیوں کو ہدف تنقید بنایا۔
بانی تحریکِ انصاف کو "جیل کی حقیقت" سمجھانے کی کوشش۔
Apr 19, 2024