واشنگٹن (اے ایف پی/ آن لائن+ جی این آئی) امریکی حکام نے پاکستان‘ سعودی عرب سمیت 14اسلامی ملکوں سے امریکہ آنے والوں کی جامہ تلاشی سمیت سخت چیکنگ شروع کر دی ہے۔ 14 ملکوں امریکہ پہنچنے والے مسافروں کی مکمل جامہ تلاشی ہو گی اور ان کا دستی سامان بھی چیک کیا جائے گا۔امریکی حکومت نے پاکستان، افغانستان، یمن، نائجیریا، الجزائر، لبنان، ایران، عراق، لیبیا، سوڈان، شام، سعودی عرب، صومالیہ اور کیوبا کو خصوصی طور پر سکیورٹی کے لحاظ سے خطرناک قرار دیا ہے۔ امریکہ کی طرف سے متعارف کرائے گئے نئے سکیورٹی اقدامات کے مطابق دیگر ملکوں سے آنے والے مسافروں کی سرسری انتخاب کے تحت تلاشی لی جائے گی۔ نئے سکیورٹی اقدامات پیر کے روز سے نافذ العمل ہو گئے ہیں۔ امریکہ نے اعلان کیا ہے کہ تمام ایئرپورٹس پر چیکنگ کے نئے ٹرانسپورٹیشن سکیورٹی ایڈمنسٹریشن قوانین پر عملدرآمد شروع کیاجا رہا ہے جس کے تحت دیگر ملکوں سے آنے والے مسافروں اور ان کے سامان کی سکریننگ کی جائے گی جبکہ پاکستان اور سعودی عرب سمیت چودہ ممالک کے مسافروں کو مزید سخت چیکنگ سے گزرنا ہوگا۔ ادارے کے ایک بیان میں کہا گیا کہ نئے رولز کا اطلاق سکیورٹی کے لحاظ سے نئے خصوصی ملکوں کے علاوہ ان ملکوں سے آنے والے مسافروں پر ہو گا جنہیں امریکی سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ دہشت گردی کی سرپرستی کرنے والی ریاستیں قرار دیتا ہے۔ اس فہرست میں کیوبا، ایران، سوڈان اور شام شامل ہیں۔ نائیجیریا نے امریکی پابندیوں کی مذمت کرتے ہوئے قرار دیا ہے کہ یہ غیرمنصفانہ ہیں کیونکہ ہم دہشت گرد ممالک کی فہرست میں شامل نہیں۔ ادھر امریکہ کے قومی سلامتی سے متعلق ادارہ برائے انسداد دہشت گردی کے نائب مشیر جان برنن نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان افغان سرحد پر جاری لڑائی میں سی آئی اے پہلی صف میں ہے۔ انہوں نے کہا خوست میں سی آئی اے اہلکاروں کی ہلاکت کا احتیاط سے جائزہ لیا جا رہا ہے‘ کوشش کی جا رہی ہے کہ ایسا دوبارہ نہ ہو۔ طیارہ تباہ کرنے کی سازش نے غلطیوں کی نشاندہی کی ہے‘ پورے سکیورٹی نظام پر نظرثانی کی جا رہی ہے۔
پنجاب حکومت نے پیر کو چھٹی کا اعلان کر دیا
Mar 28, 2024 | 17:38