لندن (آن لائن) ایک سینئر پاکستانی سکیورٹی اہلکار نے خوست میں سی آئی اے کے دفتر پر حملے کے بعد پاکستان اور امریکہ میں تعاون بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ ”فنانشل ٹائمز“ کے مطابق پاکستانی سکیورٹی حکام نے دونوں ممالک میں تعاون بڑھانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے امریکی حکام کو خبردار کیاہے کہ حقانی گروپ کی جانب سے ہونے والا حملہ پاکستانی سرزمین پر امریکی ڈرون حملوں کا نتیجہ ہے۔ امریکہ مفروضوں کی بنیاد پر ایسے اقدامات نہیں کرسکتا۔ کسی بھی اقدام سے پہلے حقائق کی تصدیق کرنا بہت ضروری ہے۔ حکام کے مطابق پاکستان اپنے قریبی اتحادی سے کہتا ہے مگر پاکستانی سرزمین پر ڈرون حملے بند نہیں ہورہے جسے عوام انتہائی ناپسندیدگی سے دیکھتے ہیں۔ دوسری جانب امریکی محکمہ خارجہ نے امریکی آپریشن پر رائے دینے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کسی بھی دہشت گرد کی موجودگی کی اطلاع پر ہر قسم کا ایکشن لینے کے لئے تیار ہے‘ دہشت گردی کے خلاف امریکہ کی ہر کارروائی پاکستان سمیت ہر ملک کی مقامی حکومت کے تعاون سے ہوتی ہے۔ اخبار کے مطابق پاکستانی سکیورٹی حکام نے ملک کو حقانی نیٹ ورک سے الگ رکھا ہوا ہے تاہم امریکہ کو بڑھتے ہوئے ڈرون حملوں کے حوالے سے خبردار کیا ہے۔ اس حوالے سے کہا گیا ہے کہ امریکہ کو بتا دیا گیا ہے کہ وہ پاکستان میں مشتبہ حقانی نیٹ ورک پر حملے تیز کئے جاتے ہیں تو اس کا یہ اقدام خطرات سے خالی نہیں ہو گا۔ امریکہ کو محض مفروضوں کی بنا پر ایسے اقدامات نہیں کرنے چاہئیں۔
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024