آل پاکستان پرائیویٹ سکولز مینجمنٹ ایسوسی ایشن کی انتخابی مہم کے سلسلہ میں مجھے فیصل آباد اور جھنگ جانے اتفاق ہوا‘ میں فیصل آباد اور جھنگ کے پرائیویٹ سکولوں کے مالکان کا بڑا شکر گزار ہوں کہ انہوں نے مجھے دوبارہ آل پاکستان پرائیویٹ سکولز مینجمنٹ ایسوسی ایشن کا مرکزی صدر منتخب کر لیا ہے۔ جھنگ میں مجھے ایک دن گزارنا پڑا‘ مجھے وہاں پرائیویٹ سکولز ایسوسی ایشن جھنگ کی حلف برداری کی تقریب میں شرکت کا موقع ملا‘ جس سے خطاب کرتے ہوئے راقم الحروف نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب نے گورنمنٹ سکولز میں زیر تعلیم جماعت نہم اور دہم کے بچوں کی امتحانی داخلہ فیس اور سپورٹس فیس ختم کر کے ایک اچھا قدم اٹھایا ہے‘ لیکن وزیر اعلیٰ پنجاب پرائیویٹ طلبہ اور پنجاب کے ثانوی تعلیمی بورڈ کے ساتھ الحاق شدہ پرائیویٹ تعلیم اداروں بچوں کی فیس بھی معاف کریں‘ کیونکہ پرائیویٹ سیکٹر میں پڑھنے والے بچے بھی قوم کے بچے ہیں۔ حال ہی میں پنجاب ایجوکیشنل انڈوومنٹ فنڈ کے نام سے جو ادارہ قائم کیا گیا ہے اس ادارے نے چند روز پیشتر گورنمنٹ سکولوں اور کالجوں کے نمایاں پوزیشن حاصل کرنے والے طلبہ کو سکالر شپ دیئے ہیں‘ جبکہ پرائیویٹ سیکٹر کے ایک بھی طالب علم کو سکالر شپ نہیں دیا گیا۔ پنجاب حکومت کو بلا امتیاز پوزیشن حاصل کرنے والے بچوں کی حوصلہ افزائی کرنی چاہئے۔ اس میں گورنمنٹ یا پرائیویٹ سیکٹر کی تخصیص نہیں ہونی چاہئے۔ اس تقریب سے جھنگ تنظیم کے صدر طاہر فاروق ساجد‘ سرپرست سید عامر حسین گیلانی‘ تنظیم کے اہم رہنما سید ماجد زمان‘ فیصل آباد بورڈ کے چیئرمین سید ممتاز حسین شاہ اور جھنگ کے ای ڈی او ایجوکیشن مشتاق بلوچ نے بھی خطاب کیا۔ اس تقریب کے اختتام کے بعد راقم کی جھنگ کے ڈی پی او سلطان احمد چودھری سے بھی ملاقات ہوئی۔ انہوں نے بتایا کہ محرم الحرام کے دوران یہاں امن وامان رہا۔ ہم نے سکیورٹی کے زبردست انتظامات کر رکھے تھے۔ جھنگ کے شہریوں نے بھی ڈی پی او کی تعریف کی اور کہا کہ سلطان احمد چودھری کے آنے سے جرائم میں بہت کمی اور امن وامان کی صورتحال بہتر ہوئی ہے۔ ڈسٹرکٹ جیل جھنگ کا بھی راقم کو معائنہ کرنے کا اتفاق ہوا‘ میرے ہمراہ جیل کے سپرنٹنڈنٹ منصور اکبر بھی تھے۔ سپرنٹنڈنٹ جیل نے بتایا کہ ہمارے ہاں سب سے بڑا مسئلہ اوور کراﺅڈنگ کا ہے۔ جیل میں 916 قدیوں کی گنجائش ہے اور اس وقت یہاں 1781 قیدی نظر بند ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ جیل کا ہسپتال 30 بیڈ پر مشتمل ہے اور ہمارے پاس وافر مقدار میں ادویات موجود ہیں‘ لیکن عرصہ 15 سال سے یہاں میل ڈاکٹر اور لیڈی ڈاکٹر کی سیٹ خالی پڑی ہے ۔ اس کے علاوہ قیدیوں کے علاج معالجہ کیلئے ایکسرے مشین‘ ای سی جی‘ آپریشن تھیٹر اور چھوٹے موٹے آپریشن کرنے کی سہولیات نہیں ہے اور نہ ہی جیل کے پاس ایمبولینس موجود ہے۔ ہم نے اعلیٰ حکام کو 300 نئے وارڈن بھرتی کرنے کی سفارش کر رکھی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ جیل پولیس کی تنخواہیں بلاشبہ ڈبل کر دی گئی ہیں مگر یہ اضافہ عارضی کیا گیا ہے۔ اس اضافہ کو مستقل کیا جائے۔ریاض الحق بھٹی ڈپٹی ڈائریکٹر پبلک ریلیشنز جھنگ سے بھی میری ملاقات ہوئی‘ ان کے صحافیوں کے ساتھ اچھے مراسم ہیں۔ وہ پنجاب حکومت کی پالیسیاں کو میڈیا کے ذریعے اچھے انداز میں متعارف کروا رہے ہیں۔ راقم کو ہیرسیال کے مزار پر بھی جانے کا اتفاق ہوا۔ اس مزار کی چھت نہیں ہے‘ وہاں موجود لوگوں نے بتایا کہ کئی مرتبہ اس مزار کی چھت بنائی گئی‘ مگر یہ چھت چند دنوں بعد ہی گر جاتی۔ اس لئے اب اس مزار پر دوبارہ چھت نہیں بنائی گئی۔ ہیر ایک رومانی کردار ہے‘ لیکن جھنگ کے اکثر مرد اور خواتین اپنی دعاﺅں کی مقبولیت کیلئے اس مزار پر حاضری دیتے ہیں‘ منتیں مانگتے ہیں اور چڑھاوے چڑھاتے ہیں اور اکثر لوگوں نے بتایا کہ یہاں آنے سے ہماری دعائیں پوری ہو جاتی ہیں۔
"ـکب ٹھہرے گا درد اے دل"
Mar 27, 2024