
محاذ آرائی… ایم ڈی طاہر جرال
mdtahirjarral111@gmail.com
ہر سال 5 فروری کو یکجہتی کے اظہار کے لئے پوری پاکستانی قوم اور دنیا بھر میں مقیم کشمیری یہ دن اس عہد کے ساتھ مناتے ہیں کہ بھارت کے تسلط سے آزادی تک کشمیریوں کو حق خود ارادیت ملنے تک ہم ان کے ساتھ ہیں 5فروری بھی کشمیریوں کے ساتھ بے مثل اور بھر پور اظہار یکجہتی کا دن ہے لیکن اس بار سانحہ پشاور پولیس لائنز مسجد کی وجہ سے فضا سوگوار ہے 100 سے زاہد افراد کی شہادتوں کی وجہ سے اہلیان پاکستان صدمے میں ہیں غم زدہ ماحول میں پھر بھی دشمن کو منہ توڑ جواب دینے کے لئے عزم و حوصلے سے اس دن شہر شہر گاؤں گاؤں قریہ قریہ کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی اور پاکستان میں دہشت گردی کے خلاف احتجاج ہوگا مظاہرے کیے جائیں گے ریلیاں نکالی جائیں گی انسانی ہاتھوں کی زنجیرین بنا کر اس عزم کا اظہار کیا جاتا ہے کہ ہم مظلوم کشمیریوں کے لیے بنائی گئی ظلم کی اور جبر کی زنجیر کو توڑ ڈالیں گے ہم بھارت کی ظلم کی زنجیروں اور خونی لکیر کو نہیں مانتے گزشتہ پون صدی سے کشمیریوں سے ان کی آزادی چھین لی گئی۔ ان کو حق خودارادیت سے محروم رکھا گیا پھر ان کو بنیادی حقوق سے بھی محروم کر دیا گیا بھارت کی 9 لاکھ سے زائد فوج جنوبی ایشیا میں ظلم کی دردناک تاریخ رقم کر رہی ہے نوجوانوں کا قتل عام اور کشمیریوں کی نسل کشی جیسے واقعات امن کے عالمی ٹھیکیداروں کے لیے نہ صرف چیلنج ہیں بلکہ ایک سیاہ دھبہ بن رہا ہے ریاست مقبوضہ کشمیر دنیا کی ایک بڑی جیل کی شکل اختیار کر چکی ہے ریاست جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے اور دفعہ 370 اور 35-اے کے خاتمے کا اور کرفیو کا نفاذ اقوام متحدہ اور عالمی برادری کے لیے سوالیہ نشان بن گیا ہے اس وقت تک 1400 دن ہو چکے ہیں کرفیو کے نفاذ کو لیکن دنیا کے دوہرے میعار کا چہرہ بے نقاب ہو چکا ہے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی منظور شدہ قراردادوں کو ایک کاغذ کے ٹکڑے سے زیادہ اہمیت نہیں دی گئی مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کو دنیا کس نظر سے دیکھ رہی ہے یہ اس کے لیے لمحہ فکریہ ہے کشمیریوں نے تو ظلم سہہ کر بھی زندگی گزارنی ھے وادی سے ہجرت کرنے کی بجائے کشمیریوں نے اسی مٹی میں دفن ہونے کو فتح قرار دے کر بھارت کا غرور اور تکبر خاک میں ملا کر رکھ دیا ہے کشمیری اپنے حق حق خود ارادیت پر کسی قسم کا سمجھوتہ کرنے کو تیار نہیں کشمیریوں کی آواز بننے اور ان کو ان کا حق،حق خود ارادیت دلوانے کے لیے ایک قومی دن 5فروری اظہار یکجہتی کے طور پر منایا جاتا ہے اقوام متحدہ کا ادارہ ایک ظالم جابر اور جارح ملک بھارت کے آگے بے بس نظر آتا ہے آج بھی امریکہ برطانیہ روس جرمنی اور فرانس اگر اقوام متحدہ کے منشور اور منظور شدہ قراردادوں کے مطابق کشمیریوں کا ساتھ دیں تو بھارت کے ایوانوں میں صف ماتم بچھ سکتی ہے بھارت کے ظالم حکمرانوں کی جواب دہی کا عمل شروع ہو سکتا ہے پھر مسئلہ کشمیر کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق حل ہونے کے آثار پیدا ہو سکتے ہیں 5فروری2023 کے دن پاکستان کے کروڑوں عوام کشمیریوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے اس عہد کا اعادہ کریں گے کہ قائد کے فرمود کے مطابق کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے اور پاکستان کے عوام اس کی آزادی تک چین سے نہیں بیٹھیں گے پاکستان دہشت گردی کا نشانہ بن رہا ہے تو اس کے پیچھے بھی بھارت کی را کا مکروہ چہرہ ھے جو پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی کوششوں میں ھے تاکہ پاکستان کے عوام کشمیریوں کی اخلاقی حمایت کے لیے موثر آواز نہ اٹھا سکیں لیکن 5 فروری کو پاکستان بھر کے علاوہ دنیا بھر میں بسنے والے پاکستانیوں اور کشمیریوں نے اور لائن آف کنٹرول کے اس طرف آزاد کشمیر میں بڑے بڑے مظاہرے کر کے ثابت کرنا ہے کہ ہم کشمیریوں کے ساتھ ہیں اس دن اقوام متحدہ کو یادداشتیں پیش کی جائیں گی کہ کچھ تو خیال کیجئے گا ان کاغذ کے ٹکڑوں میں جان ڈال کر کشمیریوں کو حق خودارادیت دلانے کا بندوبست کیجئے گا قبل ازیں ہر سال 5فروری کے دن کشمیریوں کے ساتھ یکجحتی کے اظہار کے لیے وزرائے اعظم پاکستان اور صدور پاکستان تشریف لاتے رہے ہیں اور آزاد کشمیر اسمبلی اور کونسل کے مشترکہ اجلاس سے کشمیریوں کے ساتھ یکجحتی کے اظہار کرتے رہے ہیں یہ دن کشمیریوں کے ساتھ یکجحتی کی علامت بن چکا ہے مقبوضہ کشمیر کے عوام کو بھارت کے خلاف جارحانہ عزائم سے محفوظ رکھنے کے لیے اور ان کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حق خودارادیت دلانے کے لئے یوم یکجہتی کے دن کی موثر آواز کو اور بھر پور احتجاج پر دنیا کو خاطر میں لانا ہو گا خصوصی طور پر امریکہ برطانیہ روس جرمنی اور فرانس کو کردار ادا کرنا ہوگا تاکہ کشمیریوں کو ان کا حق حق خود ارادیت مل سکے اور 9 لاکھ بھارتی فوج کے مظالم سے نجات حاصل ہو۔5 فروری 2023 کے دن کو کشمیریوں کے لیے ایک بے مثل اظہار یکجہتی کے اظہار کا دن قرار دیا جائے گا ہم کشمیری 5 فروری کو پاکستان کے عوام کا امن تباہ کرنے والوں کو پاکستان میں دہشت گردی اور خود کش حملے کرنے والوں کو یہ باور کراتے ہیں کہ ہم کشمیری مملکت خداداد پاکستان کے لیے سیسہ پلائی دیوار ہیں لائن آف کنٹرول کی صورت میں بھی پاکستان کا دفاعی حصار ہیں ہم پاکستان کے دشمن کے دشمن ہیں ہمیں پاکستان کے استحکام سلامتی و بقا کے لیے جانوں کا نذرانہ پیش کرنے کا جذبہ ہمارے ابا و اجداد کی طرف سے ورثے میں ملا ہے ہم آزاد کشمیر میں بسنے والے کشمیریوں نے پاکستان کے ساتھ جینے مرنے کا عہد کیا تھا ان شا اللہ تعالٰی وہ وقت جلد آنے گا جب پاکستان کا دشمن کشمیریوں کا دشمن بھارت عبرت ناک شکست سے دوچار ہو گا اور اپنے ناپاک عزائم کی وجہ سے ذلیل ہو گا