عمران فاروق قتل کیس ،مزید 7 برطانوی گواہان نے اپنا ویڈیو لنک بیان ریکارڈ کروادیا
اسلام آباد(نا مہ نگار)متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم)کے سابق رہنما ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس میںمزید 7 برطانوی گواہان نے اپنا بیان ویڈیو لنک کے ذریعے ریکارڈ کروادیاہے۔کی یہ گواہان کیس کی عینی شاہد بھی ہیں۔منگل کو اسلام آباد کی انسداد دہشتگردی کی عدالت میں عمران فاروق قتل کیس کی سماعت ہوئی،تینوں گرفتار ملزمان محسن علی سید، خالد شمیم اور معظم علی عدالت میں موجود تھے ،برطانوی لیگل ٹیم کے ارکان بھی کمرہ عدالت میں موجود تھی۔ایف آئی اے پراسیکیوٹر خواجہ امتیاز بھی موجود تھے،جن گواہان نے بیان ریکارڈ کرایا ان میں؎دو خواتین بھی شامل ہیں دونوں خواتین برطانوی گواہ لارا ہیکک اور ایلیسن کوسنر مقتول ڈاکٹر عمران فاروق کے پڑوس میں رہائش پذیر ہیں، گواہ لارا ہیکک نے کہا کہ میں نے پولیس کو وڈیو ریکارڈنگ کے ذریعے بیان ریکارڈ کرایا، میں نے 5:25پر اپنے پڑوس میں ایک شخص کو اینٹ سے وار کرتے دیکھا، میں نے پولیس کو کال کر کے جلد آنے کا کہا، میں نے دروازہ کھول کر دیکھا تو ہمسائے کو زمین پر گرا پایا،میں یقین سے نہیں کہہ سکتی کہ میرے پڑوسی پر کتنے لوگوں نے حملہ کیا مگر ایک شخص کو میں نے دیکھا، حملہ آور ایشین تھا جس کے بال سیاہ تھے، گواہ لارا ہیکک نے کہا کہ حملہ آور کے بارے میں اس سے زیادہ نہیں بتا سکتی، یہ سب کچھ ایک سے دو منٹ میں ہوا، جب اینٹ سے وار کیا گیا تو میں نے متاثرہ شخص کی آواز سنی، حملہ آور کے قد کے بارے میں یقین سے نہیں کہہ سکتی مگر وہ طویل قامت اور تقریبا چھ فٹ کا تھا۔دوسری خاتون گواہ کا نام ایلیسن کوسنر ہے اور وہ بھی ڈاکٹر عمران فاروق کی پڑوسی تھیں اور ان کا بھی بیان ویڈیو لنک کے ذریعے ریکارڈ کیا گیا۔جس کے بعد عدالت نے سماعت میں وقفہ کر دیا۔وقفے کے بعد تیسرے گواہ مکس ملین ڈیوس کا بیان ریکارڈ کیا گیا ،مکس ملین ڈیوس نے بتایا کہ شام کے وقت میں نے دیکھا کہ دو بندوں نے ڈاکٹر عمران فاروق کو دبوچ کے رکھا ہے،ایک بندے نے ڈاکٹر عمران فاروق کو پکڑ کے رکھا تھا اور ایک مار رہا تھا،انٹیلی جنس اینالسٹ جوناتھن بانڈ، پولیس افسر پال ہال مین اور ڈیٹیکٹو کانسٹیبل جیمز لنچ کے بیانات بھی قلمبند کیے گئے ،عمران فاروق قتل کیس کی سماعت آج تک ملتوی کر دی گئی،عدالت نے آج بیان ریکارڈ کرانے کے لیے دو برطانوی گواہوں محمد اکبر اور معین الدین شیخ کوطلب کیا ہے ،وکلا صفائی محمد بخش مہر اور ذیشان ریاض چیمہ کو گواہوں پر جرح کا موقع فراہم کیا جائے گا۔