پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ میاں صاحب قومی چور ہیں میاں صاحب آپ نے پاکستان کی جڑیں کاٹی ہیں اب ان کو نکالنا پڑے گا اب چھوڑنا نہیں اب اگر میاں صاحب کو چھوڑ دیا تو اللہ بھی معاف نہیں کرے گا۔ میاں صاحب دھرتی پر ناسور ہیں مولا! اب اس ناسور سے عوام کی جان چھڑا موچی دروازہ میں جلسہ سے خطاب کرتے انہوں نے کہا کہ میاں صاحب! کشمیر جا کر کشمیر کی بات نہیں کرتے تو جاتے کیوں ہیں، یہ ہر چیز پر قبضہ کرنا چاہتا ہے۔ اس کو نکالنا پڑے گا۔ آج جس مقام پر ہم کھڑے ہیں یہاں قائداعظم محمد علی جناح بھی کھڑے تھے آج جس مقام پر ہم کھڑے ہیں یہاں لیاقت علی خان، ذوالفقار بھٹو اور بے نظیر بھٹو بھی کھڑے تھے۔ موجودہ حکومت نے عدالت میں کہا انہیں مشرف کے باہر جانے پر کوئی اعتراض نہیں عدالتی کارروائی نکال کر دیکھیں اسی حکومت نے کہا مشرف کے جانے پر اعتراض نہیں کہہ رہے ہیں مشرف کو ہم لائیں گے سزا دینگے اب انہیں مشرف یاد آ رہا ہے پچھلے جلسہ میں کہا تھا کہ ہم آپ کی حکومت گرا سکتے ہیں اب بھی کہتا ہوں میاں صاحب اب بلوچستان میں حکومت آپ کی نہیں حکومت نے چار سال میں 67 سال سے تین گنا زیادہ قرضہ لیا ہے یہ قرضہ کون اتارے گا۔ ان کے تو بچے بھی باہر ہیں لیکن کشمیریوں کا غم نہیں رکھتے۔ جاتی امرا والے کشمیریوں کا درد نہیں رکھتے کشمیر ہماری شہ رگ ہے کچھ لوگ اپنے گاﺅں کا نام جاتی امرا رکھتے ہیں پاور تو مشرف پہلے دن ہی دینے کو تیار تھا مگر ہم مشرف کو نکالنا چاہتے تھے میاں صاحب آپ کو پنجاب اس لئے دیا کہ ہم مشرف کو نکالنا چاہتے تھے اب کوئی ڈکٹیٹر آنکھ اٹھا کر نہیں دیکھ سکتا، ہم نے جمہوریت کیلئے جیل کاٹی پی پی آج بھی طاقت رکھتی ہے کہ اس حکومت کے پیدا کردہ مسئلے حل کر دے انہیں سی پیک کی سمجھ نہیں یہ سی پیک کو قرضہ لینے کی سکیم سمجھتے ہیں ہم نے پارلیمنٹ سے بل پاس کرا لیا اب دھاندلی نہیں ہو سکے گی۔ آئندہ الیکشن میں کوئی ووٹ چوری نہیںکر سکے گا۔ اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا ہے کہ یہ وہ جگہ ہے جہاں کشمیر کی آواز بلند کی گئی یہاں مزدور اور غریب کے حقوق کی بات کی گئی۔ کشمیر کے بغیر پاکستان نامکمل ہے پی پی ہر دور میں آمریت کے خلاف ڈٹی رہی پی پی نے کشمیر کے حق میں آواز بلند کی ذوالفقار علی بھٹو نے کہا کہ کشمیر حاصل کرکے رہیں گے۔ کشمیریوں کے قاتل حکمرانوں کے گھروں میں آتے ہیں کشمیر کی آزادی کیلئے دنیا کو بھٹو بننے کی ضرورت ہے کشمیر کی آزادی کا سورج جلد طلوع ہو گا۔ قبل ازیں آصف علی زرداری کو یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر موچی گیٹ میں جلسہ گاہ کے موقع پر خصوصی ”پگڑی“ پہنائی گئی۔ آصف علی زرداری سخت سکیورٹی میں جلسہ گاہ پہنچے اور ہاتھ ہلا کر کارکنوں کے نعروں کا کا جواب دیتے رہے۔ سائن بورڈ کارکنوں پر آ گرا جس سے متعدد زخمی ہو گئے۔ قمر زمان کائرہ فوری ڈائس پر آئے اور کارکنوں کو حوصلہ دینے کے ساتھ انتظامیہ کو انہیں طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت کی۔ جلسہ کی سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے اور راستوں کو خاردار تار سے بند کردیا شرکاء کی تلاشی لی گئی تاہم ٹریفک کے انتظامات بہتر نہ ہونے کی وجہ سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ سادہ کپڑوں میں ملبوس اہلکاروں کو بھی خصوصی ڈیوٹی پرتعینات کیا گیا۔
پنجاب حکومت نے پیر کو چھٹی کا اعلان کر دیا
Mar 28, 2024 | 17:38