لیبیا حادثہ: انسانی سمگلنگ میں ملوث گدی نشین درگاہ بابا فقیر شاہ ساتھیوں سمیت گرفتار
لاہور‘ اسلام آباد ( آن لائن‘ سٹاف رپورٹر)ایف آئی اے نے گجرات، منڈی بہاوالدین اور گجرا نوالہ میں کارروائی کرکے غیر قانونی طریقے سے لوگوں کو لیبیا بھیجنے والے ملزم سمیت پانچ انسانی سمگلروں کو گرفتار کرلیا۔ڈپٹی ڈائریکٹر ایف آئی اے مفخرعدیل کے مطابق مرکزی ملزم محبوب شاہ کو ساتھیوں سمیت گرفتار کیا گیا ہے جودربار بابا فقیر شاہ کا گدی نشین ہے جس نے واقعے میں جاں بحق افراد کو لیبیا بھجوایا تھا۔ایف آئی اے افسر نے بتایا کہ محبوب شاہ کا بھائی لیبیا اور بیٹا اٹلی میں مقیم ہے، ملزم ان دونوں کے ساتھ مل کر انسانی اسمگلنگ کا نیٹ ورک چلاتا ہے۔انہوں نے بتایا کہ محبوب شاہ لوگوں کو دبئی کے راستے لیبیا بھیجتا اور لیبیا سے سمندر کے راستے اٹلی پہنچایا جاتا تھا۔ دریں اثناء لیبیا میں کشتی ڈوبنے کے المناک سانحہ میں مرنے والے پاکستانیوں کی میتیں ایک ہفتے کے اندر پاکستان پہنچ جائیں گی۔ مرنے والوں میں میاں بیوی اور دو ماہ کی بیٹی سمیت بچے بھی شامل تھے۔کشتی میں کل بتیس پاکستانی سوار تھے جن میں سے سترہ کی شناخت ہوئی ہے، ان میں تیرہ کی نعشیں مل گئی ہیں جبکہ چار کے صرف پاسپورٹ ملے ہیں، ایک پاکستانی کو ماہی گیروں نے زندہ بچالیا تھا۔ ترجمان دفتر خارجہ نے اتوار کی شام اس حادثہ کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ خدا کیلئے انسانی سمگلروں سے بچیں، اپنی جانیں اور پیسہ بچائیں۔ بیرون ملک صرف سراب ہیں کوئی شاندار مستقبل منتظر نہیں ہے۔ بیرون ملک جانے کیلئے صرف قانونی طریقہ اختیار کریں۔ اس حادثہ میں ایک پاکستانی دانیال رشید کو مچھیروں نے بچالیا تھا، اس کے علاوہ تیرہ پاکستانیوں کی نعشیں اب تک ملی ہیں، ایک میاں بیوی کی لاش بھی ملی ہے تاہم ان کے دو معصوم بچوں کی لاشیں نہیں مل سکیں جن میں ایک دو ماہ کی بچی بھی شامل تھی۔ یہ نعشیں سرد خانے میں محفوظ کردی گئی ہیں جہاں سے طرابلس اور پھر وہاں سے پاکستان لائی جائیں گی۔ لاشیں واپس لانے کے لئے وزارت خارجہ نے ضروری فنڈ جاری کردئے ہیں، اس عمل میں سات کے قریب دن لگ سکتے ہیں، وزیرخارجہ اور سیکرٹری خارجہ سارے عمل کی خود نگرانی کر رہے ہیں۔