پاکستان میں اداروں کی لڑائی سے مسئلہ کشمیر کو نقصان پہنچ رہا ہے: سردار صدیق
لاہور (شعیب الدین سے) کشمیر کونسل برسلز یورپین یونین کے ترجمان سردار صدیق نے کہا ہے کہ کشمیر کمیٹی ایک سیاسی رشوت ہے موجودہ نہیں ہر حکومت اس عہدے کو سیاسی رشوت کے طور پر استعمال کرتی ہے کشمیر کمیٹی کے چیرمین مولانا فضل الرحمن نے کشمیر کاز کیلئے کچھ نہیں کیا، کشمیر کمیٹی کو فعال کیا جائے مخلص لوگ اس اہم کمیٹی میں لگائے جائیں مضبوط پاکستان کے بغیر کشمیر کی آزادی ممکن نہیں ہے پاکستان میں ادارو ں کی لڑائی سے کشمیر کاز کو بھی نقصان کو پہنچ رہا ہے۔ تحریک انصاف کو اگر اقتدار ملا اور انہوں نے ایسی ہی کشمیر کمیٹی بنائی تو اس کی مخالفت بھی کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ پانچ فروری کو اسلام آباد میں حریت کانفرس کی کشمیر ریلی میں شرکت کروں گا ۔ کشمیر ڈے منانے کیلئے برسلز سے خصوصی طور پر پاکستان آنے والے کشمیر کونسل یورپین یونین کے ترجمان اور پی ٹی آئی بیلجیئم کے صدر سردار صدیق کا کہنا تھا کہ چیرمین علی رضا سید کی نگرانی میں کشمیر کونسل کشمیر کی آزادی کیلئے مسلسل کام کر رہی ہے۔ مارچ میں برسلز میں کشمیر کے حوالے سے ویمن کانفرس کا انعقاد کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ون ملین دستخط مہم شروع کر رکھی ہے ۔ یورپین یونین ممالک میں 5 لاکھ دستخط ہو چکے ہیں۔ 10 لاکھ دستخط کا ٹارگٹ پورا کر لیا تو یورپین پارلیمنٹ میں کشمیر کونسل بھا رت کے غاصبانہ قبضہ کے خلاف قرارداد پیش کر سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کے یوم جمہوریہ اور یوم آزادی سمیت تین مواقع پر بھارتی سفارتخانہ کے سامنے کشمیر کی آزادی کیلئے مظاہرہ کیا جاتا ہے بھارت کا کوئی وزیر اعظم وزیر خارجہ یا کوئی اور اہم شخصیت برسلز آئے تو بھی مظاہرہ کرتے ہیں۔ وزیر اعظم فاروق حیدر، سینئر وزیر چوہدری طارق فاروق برسلز آئے تھے وہ چونکہ منتخب نمائندے ہیں، انکو یورپین یونین پارلیمنٹ کے اراکین سے ملایا تھا جس سے کشمیر کونسل اور کشمیر کاز کو تقویت ملی ۔ انہوں نے کہا کہ یہ دونوں منتخب نمائندے یورپین یونین کے سیکرٹری سے بھی ملے کسی بھی منتخب کشمیر ی نمائندے کی یہ ایسی پہلی ملاقات تھی۔ انہوں نے کہا کہ 13 فروری کو پہلی مرتبہ مقبول بٹ کی پہلی برسی ملکر منائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری کوششوں سے پاکستان کو جی ایس پی پلس سٹیٹس دیا گیا تھا۔ وزیر دفاع خرم دستگیر اور پیپلز پارٹی کے شبلی فراز پر مشتمل وفد برسلز آیا تھا جس کا یہ فائدہ ہو ا کہ یورپین یونین کو پتہ چلا کہ پاکستان کی تینوں بڑی جماعتیں فری ٹریڈ ایگرمنٹ کیلئے اکٹھی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بیلجم میں پاکستانی سفارتخانہ بہتر کام کر تا ہے پاکستانی سفیر نغمانہ عالمگیر ہاشمی اور کمرشل قونصلر عمر حمید اچھا کام کر رہے ہیں۔