نواب شاہ میں صاف پانی کی فراہمی خواب بن گئی
نواب شاہ ( نامہ نگار)روہڑی کینال کی چالیس روزہ بندش کے بعد روہڑی کینال اور اس کی ذیلی نہروں اور شاخوں میں پانی چھوڑا گیا تو نواب شاہ کے شہریوں کو امید ہوچلی تھی کہ انہیں پینے کیلئے واٹر سپلائی کے ذریعے میٹھا پانی دستیاب ہوسکے گا مگر بلدیاتی اور پبلک ہیلتھ انجنیئرنگ کے حکام کی ناقص حکمت عملی کے باعث ایسا نہ ہوسکا۔چونکہ گاجرا واہ واٹر سپلائی پر فلٹر پلانٹ فعال نہیں ہے لہذا ان حکام نے اس کا حل یہ نکالا کہ کپڑے دھونے کا بلیچ پوڈر واٹر سپلائی کے پانی کو جراثیم سے پاک کرنے کیلئے اس میں بھاری مقدار میں ملادیا۔ جس کی وجہ سے واٹر سپلائی کا پانی پینے تو سونگھنے کے قابل بھی نہیں ہے ۔جس کی وجہ سے شہری بدستور پینے کے میٹھے پانی کی تلاش میں برتن اٹھائے مارے مارے پھر رہے ہیں اور زہریلا پانی پینے سے بیماریوں میں مبتلا ہورہے ہیں،اس سلسلے میں دلچسپ امر یہ ہے کہ روہڑی کینال واٹر سپلائی پر لگائے گئے ڈیڑھ ارب روپے کے فلٹر پلانٹ کا فائدہ محض شہر کے پوش علاقوں ،حکمران جماعت کے لیڈروں اور سرکاری حکام کی رہائش گاہوں تک محدود ہے۔ چیئرمین میونسپل کمیٹی اور ضلعی انتظامیہ کے ذمہ داران سمیت کوئی بھی شہریوں کے اس اہم مسئلے پر توجہ دینے تیار نہیں ہے۔ شہریوں نے پی پی کے شریک چیئرمین آصف علی زردار ی اور وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سے اپیل کی ہے کہ وہ توجہ دے کر اس انسانی مسئلے کو حل کرائیں۔