بنگلہ دیش حکومت کے سنگین الزامات، پاکستان نے سفارتکار کو واپس بلا لیا
اسلام آباد، ڈھاکہ (بی بی سی+ نوائے وقت رپورٹ) بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ میں تعینات ایک پاکستانی سفارت کار کے خلاف سنگین نوعیت کے الزامات سامنے آنے کے بعد انہیں پاکستانی وزراتِ خارجہ نے واپس بلا لیا۔ بنگلہ دیشی اخبارات میں شائع ہونے والی خبروں کے مطابق اس سفارتکار پر دہشت گردی کیلئے پیسہ فراہم کرنے اور بنگلہ دیش میں جعلی کرنسی کا ریکٹ چلانے کے الزامات عائد کئے گئے تھے۔ بنگلہ دیش کے بڑے اخبار ڈیلی سٹار نے وزارت خارجہ کے حکام کے حوالے سے کہا کہ یہ سفارتکار جن کا نام محمد مظہر خان ہے، پاکستان کے خفیہ ادارے آئی ایس آئی کیلئے بھی کام کر رہے تھے۔ انگریزی اخبار ڈان نے پاکستان کی وزارتِ خارجہ کی ترجمان تسنیم اسلم کے حوالے سے اس سفارت کار کے بنگلہ دیش سے پاکستان پہنچ جانے کی تصدیق کی ہے۔ اخبار کی ویب سائٹ کے مطابق تسنیم اسلم نے بنگلہ دیشی حکومت کی طرف سے پاکستانی سفارت کار کے خلاف لگائے گئے الزامات کی تردید کی ہے اور کہا ہے کہ یہ تمام الزامات بے بنیاد ہیں۔ ڈیلی سٹار کے مطابق حکام نے پاکستانی وزارتِ خارجہ سے کہا تھا کہ بجائے اس کے کہ مذکورہ سفارت کار کو بنگلہ دیش سے نکالا جائے پاکستانی حکومت خود ہی ان کو واپس بلا لیں۔ اخبار کے مطابق بنگلہ دیشی دفتر خارجہ نے اس بات کی تصدیق بھی کی ہے کہ انھوں نے پاکستانی دفتر خارجہ سے اس سفارت کار کو واپس بلا لینے کا مطالبہ کیا تھا۔ پاکستان دفتر خارجہ کی جانب سے ان الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ پاکستانی سفارتکار محمد مظہر ایسی کسی سرگرمی میں ملوث نہیں ہے، بنگلہ دیش کی حکومت نے بے بنیاد الزامات لگائے ہیں جن کی کوئی حیثیت نہیں۔
پاکستانی سفارتکار/ واپس