قومی اسمبلی : بجلی بقایاجات لینے ہیں زکوة خانہ نہیں کھول رکھا‘ عابد شیر کے ریمارکس پر پی پی ارکان کے شیم شیم کے نعرے
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ + ایجنسیاں) وزیر مملکت برائے پانی و بجلی عابد شیر علی نے قومی اسمبلی میں تقریر کرتے ہوئے کہا ہے کہ بجلی کے بقایا جات لینے ہیں کوئی زکوٰة خانہ نہیں کھول رکھا۔ سندھ میں ترسیلی نقصان والے 131 فیڈرز پر زیادہ لوڈشیڈنگ ہے۔ کے الیکٹرک اپنی پیداوار بڑھائے اور لوڈ شیڈنگ ختم کرے۔ پیپلز پارٹی کے ارکان نے عابد شیرعلی کی تقریر پر شیم شیم کے نعرے لگائے۔ کراچی میں واپڈا اہلکاروں پر گولیاں چلائی جاتی ہیں شہری علاقوں میں 6 سے 7 اور دیہی علاقوں میں 8 سے 9 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ جاری ہے۔ ملک میں کہیں بھی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ نہیں ہورہی ¾ جن علاقوں میں 99.9 فیصد لائن لاسز ہیں ان سے کیسے نمٹا جائے ¾ ہماری رہنمائی کی جائے پیپلز پارٹی کے ارکان نے کہا ہے کہ محکمہ کی نااہلی کا بوجھ عوام پر ڈالا جارہا ہے ¾ واپڈا میٹر ریڈر ریڈنگ نہیں کرتا تو خمیازہ عوام پر نہ ڈالا جائے۔ وقفہ سوالات میں ایوان کو بتایا گیا کہ سعودی عرب کی جیلوں میں دو تہائی لوگ معمولی جرائم میں گرفتار ہیں جبکہ 35 سے 40 فیصد لوگ اہم کیسز میں گرفتار ہیں، حکومت اور سفارتخانہ ان کے مسائل کے حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں تاکہ ان کو آسانی فراہم کی جاسکے۔ واہگہ کے زمینی راستے کے ذریعے بھارت سے صرف 138 اشیاءقابل درآمد ہیں، حکومت ملک میں سرمایہ کاری میں اضافے کے لئے سرمایہ کاروں کو مراعات دے رہی ہے، پاک چین معاشی پالیسیوں پر جو کام شروع کیا گیا اس کے بہتر نتائج سامنے آنا شروع ہو گئے ہیں۔ وزیر تجارت خرم دستگیر خان نے کہا کہ سٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن نے جو سرمایہ کاری وہ قابل ستائش ہے۔ جب اقتدار سنبھالا تو یورپی یونین کی طرف سے پابندی تھی مگر اب وہ پابندی بھی ختم ہو گئی ہے اور پاکستان کی برآمدات میں اضافہ ہو رہا ہے۔ سمندری غذا یورپی یونین کے رکن ممالک کو برآمد کی جا رہی ہے۔ موجودہ حکومت نے اپنی کامیاب معاشی سفارتکاری سے 10 سال کے لئے جی ایس پی پلس کا درجہ حاصل کیا ہے جس سے 1.08 ارب ڈالر کی برآمدات میں اضافہ ہوا ہے جو برآمدات 12 مہینے کے لئے رکھیں تھی دس مہینے میں اس کو پورا کیا۔ بینکوں سے متعلق جرائم کے سدباب کے لئے خصوصی عدالتیں (ترمیمی) بل 2015ءایوان میں پیش کردیا گیا۔ خورشید احمد شاہ نے قومی اسمبلی کو یقین دلایا ہے کہ گنے کی سرکاری قیمت پر عملدرآمد کے حوالے سے سندھ حکومت سے بات چیت کریں گے۔ وفاقی وزیر جنرل (ر) عبدالقادر بلوچ نے کہا کہ سندھ کی صوبائی حکومت کو گنے کی سرکاری قیمت پر عملدرآمد کرانا چاہئے۔
قومی اسمبلی/ وقفہ سوالات