گوادر دھرنا حق دو بلوچستان تحریک میں تبدیل126دن ریکارڈ توڑ دینگے مقررین
گوادر ( بیورو رپورٹ ) گوادر کو حق دو تحریک کو حق دو بلوچستان کو تحریک میں تبدیلکردیاگیا۔ دھرنا کے مقام پر ’’حق دو بلوچستان کو‘‘ کا بینر آویزاں کردیا گیا۔ انیسویں روز احتجاجی دھرنے سے خطاب کرتیہوئے تحریک کے سربراہ مولانا ہدایت الرحمن نے کہا کہ احتجاجی دھرنے کو 19 دن گئے۔ اگر لوگوں کا احتجاج اسی طرح برقرار رہا تو تحریک ضروررنگ لائے گی اور ھم ان شاء اللہ عمران خان کا 126 دنوں کے دھرنے کے ریکارڈ توڑ دینگے۔ انہوں نے کہاکہ غیر قانونی ٹرالنگ میں صوبائی وزیر فشریز ملوث ہے۔ کس جگہ سے کون کتنا بھتہ وصول کررہا ہے تمام ریکارڈ بطور ڈاکومنٹس ترتیب دے دیا ہے۔ پشکان، ھفتلار، بسول اور دیگر علاقوں میں آج بھی غیر قانونی ٹرالنگ جاری ہے۔ اس سے صاف ظاہر ہے صوبائی حکومت خود ملوث ہے۔ انہوں نے کہاکہ وزیراعلی بلوچستان نے تربت میں اعلان کیا کہ ٹوکن سسٹم ختم کردیا گیا ہے لیکن یہ سب جھوٹ و فریب ہیں کیونکہ منشیات فروش آج بھی لوگوں کو ٹوکن دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ پورے سمندر کو ماہیگیروں کے لیے آزاد کیا جائے ٹوکن سسٹم یا وقت کی پابندی ہمیں کسی طور پربھی منظور نہیں۔ انھوں نے کھا کہ ان تمام ظلم و زیادتیوں کیخلاف 10 دسمبر بروز جمعہ کو سہ پہر تین بجے حق دو بلوچستان کے نام سے ریلی نکالی جائیگی جو پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑی ریلی ہوگی ۔ انہوں نے کہاکہ جب تک مطالبات کو تسلیم کرکے ان پر عملدرآمد نہیں ہوتا ، احتجاج جاری رہیگا۔ دھرنے سے حسین واڈیلہ،سابق تحصیل ناظم ماجد سہرابی، جے یو آئی کے رہنما حاجی نظر دشتی، شریف میانداد سمیت دیگر لوگوں نے بھی خطاب کیا ۔دریں اثناء کراچی سے آئی طالبات نے بھی دھرنے میں شرکت کی۔ انھوں نے کہاکہ صوبائی حکومت مذاکرات کے لییانکو بھیج رہی ہے جو بے اختیار ہیں اور انکے کیے جانیوالے اعلانات جھوٹ ثابت ہورہے ہیں اگر حکومت بلوچستان کو ہمارے ساتھ گفت و شنیدکرنا ہے تو وہ سنجیدگی کا مظاہرہ کرے اور بات چیت کے لیے وزیراعلی بلوچستان،چیف سیکرٹری اور کور کمانڈر خود آئیں۔ دھرنے سے سنیئر سیاستدان حسین واڈیلہ،زامران کے وسیم سفر، راجی بلوچ ہیومن فورم کراچی کے ربیعہ طارق اور شریف میانداد سمیت دیگر نے بھی خطاب کیا۔