لوگوں کی عزت نفس کا خیال رکھا جائے: چیئرمین نیب
اسلام آباد(نا مہ نگار)چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے ہدایت کی ہے کہ قانون کے مطابق شکایات کی جانچ پڑتال، انکوائریوں اور انویسٹی گیشنز کو نمٹائیں اور ہر فرد کی عزت نفس کا خیال رکھا جائے، ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان اور عالمی اقتصادی فورم نے نیب کی انسداد بدعنوانی کی کوششوں کو سراہا ہے۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے جمعہ کو اپنی زیر صدارت نیب ہیڈکوارٹرز میں نیب کی مجموعی کارکردگی سے متعلق اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کیا۔ نیب کی مجموعی کارکردگی سے متعلق ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان کی 30جولائی کو رپورٹ جاری کی گئی ہے جس میں چیئرمین ٹرانسپیرنسی انٹرنیشل پاکستان سہیل مظفر نے کہا ہے کہ چیئرمین نیب جسٹس (ر)جاوید اقبال کی قیادت میں نیب کی کارکردگی گزشتہ عرصہ کے مقابلہ میں زیادہ بہترین رہی ہے۔ چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا کہ نیب ہر قسم کی بد عنوانی کے خاتمے کے لئے پر عزم ہے۔ٹھوس دستاویزی ثبوت پر مبنی انکوائریوں اور انویسٹیگیشن میں مزید بہتری کے لئے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کا نظام وضع کیا گیا ہے۔اجتماعی دانش سے فائدہ اٹھانے کے لئے متعلقہ ڈائریکٹر جنرل اور ڈائریکٹر کی نگرانی میں سینئر انویسٹیگیشن آفیسر،جونئیر انویسٹیگیشن آ فیسر، ایڈیشنل ڈائریکٹر انویسٹیگیشن بطور کیس آ فیسر،لیگل کونسل،مالیات اور لینڈ ریونیو کے ماہرین تحقیقاتی ٹیم میں شامل ہیں۔ نیب نے اپنی ٹریننگ اینڈ ریسرچ اکیڈمی قائم کی ہے جس میں نیب کے انویسٹیگیشن آ فیسر اور پراسیکیوٹر کو منی لانڈرنگ اور وائٹ کالر کرائمز سے نمٹنے کے لئے جدید خطوط پر تربیت دی جاتی ہے۔انویسٹی گیشن کو قانون کے مطابق معیاری بنانے کے لئے نیب ہیڈکوارٹرز میں اینٹی منی لانڈرنگ سیل اور تمام علاقائی دفاتر میں وٹنس ہینڈلنگ سیل قائم کئے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ نیب کی کارکردگی کا مسلسل جائزہ لینے کے لئے کمپیوٹر پر مبنی جدید مانیٹرنگ اینڈ ایوالیوایشن کا نظام وضع کیا گیا ہے جبکہ چیئرمین کی مانیٹرنگ اینڈ ایوالیوایشن ٹیم کے ذریعے عملی طور پر مجموعی کارکردگی کا جائزہ لیا جا تا ہے۔بزنس کمیونٹی کی شکایات کے ازالے کے لئے چیئرمین نیب جسٹس (ر)جاوید اقبال کی ہدایت پر نیب ہیڈکوارٹر اور تمام علاقائی دفاتر میں خصوصی شکایت سیل قائم کئے گئے ہیں کیونکہ بزنس کمیونٹی ملکی ترقی میں اہم کردار ادا کر رہی ہے۔ ڈپٹی چیئرمین نیب حسین اصغر وائٹ کالر کرائمز کے خلاف تحقیقات کا وسیع تجربہ رکھتے ہیں۔ ڈائریکٹر جنرل آپریشنز ظاہر شاہ اور نیب کے تمام علاقائی دفاتر کے ڈائریکٹر جنرلز مقدمات کو تیزی سے نمٹانے کے لئے انویسٹیگیشن آ فیسر کے کام کا محنت سے جائزہ لیتے ہیں۔ عدالتوں میں نیب مقدمات کی موثر پیروی کے لئے تجربہ کارلیگل کونسل،پراسیکیوٹز،ڈپٹی پراسیکیوٹرز،ایڈیشنل پراسیکیوٹرز جنرل اور قانونی ٹیم شامل کرتا ہے۔نیب کے انویسٹیگیشن ڈویژن اور پراسیکیوشن ڈویژن ڈپٹی چیئرمین نیب حسین اصغر اور پراسیکیوٹر جنرل اکاٹیبیلیٹی سید اصغر حیدر کی زیر نگرانی اورنیب جسٹس (ر)جاوید اقبال کی قیادت میں بدعنوانی سے آ ہنی ہاتھوں سے نمٹنے کے لئے پر عزم ہے تاکہ بد عنوان عناصر سے لوٹی گئی رقم برآمد کر کے قومی خزانہ میں جمع کرائی جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ نیب کو مجموعی طور پر 2019 میں 53 ہزار 643 شکایات موصول ہوئیں جن میں سے 42 ہزار 760 شکایات کو نمٹا دیا گیا ہے جبکہ 2018ء میں 48 ہزار 598 شکایات موصول ہوئیں تھیں جن میں سے 41 ہزار 414 کونمٹایا گیا تھا ۔