کرونا کا مرض پھیل رہا‘ سیاسی‘ مذہبی قوتیں اجتماعات سے گریزکریں: طاہر اشرفی
لاہور (خصوصی نامہ نگار) نمائندہ خصوصی وزیر اعظم پاکستان برائے بین المذاہب ہم آہنگی و مشرق وسطیٰ حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ کرونا وبا ہے جس سے توکل الی اللہ اور احتیاطی تدابیر کے ساتھ نجات پانی ہے۔ شرعی طور پر کرونا کی وبا سے نجات کیلئے احتیاطی تدابیر اختیار کرنا لازم ہے۔ امت مسلمہ کے مصائب اور مسائل کے حل کیلئے اللہ کی طرف رجوع اور وحدت اْمت کیلئے جدوجہد کرنی ہو گی۔ چیئرمین پاکستان علمائ کونسل نے کہا کہ اللہ کریم سے فضل اور رحم طلب کرنے کے ساتھ ساتھ انسانوں کو انسانوں کے ساتھ بھی حسن سلوک کرنا چاہیے ، مالکوں کو ملازمین کے ساتھ ، اولاد کو ماں باپ کے ساتھ ، ماں باپ کو اولاد کے ساتھ ، امراء کو فقراء کے ساتھ حسن سلوک کرنا چاہیے۔ زمین والوں پر رحم کرنے سے آسمان والا رحم کرتا ہے۔ حقوق اللہ کے ساتھ ساتھ حقوق العباد کی ادائیکی کی طرف توجہ کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ کرونا کا مرض پھیل رہا ہے ،تمام سیاسی و مذہبی قوتوں سے بلا تفریق گذارش ہے کہ وہ اجتماعات سے گریز کریں۔ اللہ تعالیٰ نے حکم دیا ہے کہ ایک انسان کی جان بچانا پوری انسانیت کی جان بچانے کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج مسلم امہ کو وحدت اور اتحاد کی ضرورت ہے ، وحدت اور اتحاد کیلئے حکومت پاکستان ہر سطح پر کوششیں کر رہی ہے۔ آج الحمدللہ اسلامک فوبیا، توہین ناموس رسالت، توہین آسمانی مذاہب پر اسلامی تعاون تنظیم کی طرف سے متفقہ قرارداد پاکستان کی جدوجہد کا نتیجہ ہے ہم اس پر تمام اسلامی ممالک کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ مسلمان پاکستان میں اکثریت میں ہیں اور پاکستان میں رہنے والے غیر مسلم پاکستانیوں کو بھی مکمل تحفظ کا احساس دلانا ہماری ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ناموس رسالت ، عقیدہ ختم نبوت اسلام کی بنیاد ہے اور موجودہ حکومت ناموس رسالت اور عقیدہ ختم نبوت کی چوکیدار ہے۔ انہوں نے کہا کہ بعض عالمی ادارے اور پاکستان میں موجود بعض ادارے اور افراد اپنے ذاتی مفادات کیلئے پاکستان اور پاکستان کے سلامتی کے اداروں کو بدنام کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ ان شاء اللہ ہم دنیا کے سامنے حقائق کو رکھیں گے اور یہ بتائیں گے کہ پاکستان میں رہنے والی اقلیتیں مسلمانوں کی طرح محفوظ ہیں۔ کسی کو کسی غیر مسلم کی جان و مال ، عزت و آبرو سے ریاست نہیں کھیلنے دے گی۔ حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ قانون مسلمانوں اور غیر مسلموں کیلئے واضح ہے اور سب کو اس پر عمل کرنا ہے۔ مساجد انسانیت کی رشد و ہدایت اور فلاح کا مرکز ہیں ، مساجد سے جو آواز بلند ہوتی ہے اس کا اثر پوری انسانیت پر پڑتا ہے لہٰذا محراب و منبر کی ذمہ داری ہے کہ وہ خیر اور شر کو لوگوں کے سامنے واضح بیان کرے۔