سندھ حکومت اور ڈی ایف آئی ڈی کا تعلیم، صحت اور توانائی کے شعبوں میں مل کر کام کرنے پر اتفاق
کراچی (وقائع نگار)سندھ حکومت اور ڈپارٹمنٹ آف انٹرنیشنل ڈیولپمنٹ (ڈی ایف آئی ڈی) نے تعلیم، صحت بالخصوص ما ں اور بچے کی صحت ،پانی اور صفائی اور ری نیوایبل انرجی کے شعبوں میں مل کر کام کرنے پر اتفاق کیاہے۔یہ فیصلہ وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ اورڈپارٹمنٹ برائے انٹر نیشنل ڈیولپمنٹ کی ہیڈ مس اینابیلی گیری کے مابین ہونے والے اجلاس میں کیاگیا۔ان کے ہمراہ مسٹر مائک نیتھاوری اِنکس، برٹش ڈپٹی ہائی کمشنر بھی تھے جبکہ وزیراعلی سندھ کی معاونت وزیراعلی سندھ کے پرنسپل سیکریٹری ساجد جمال ابڑو ،سیکریٹری تعلیم احسن منگی اور سیکریٹری انویسٹمنٹ نجم شاہ نے کی ۔ وزیراعلی سندھ نے کہا کہ ان کی حکومت نے تعلیم کے لیے مجموعی بجٹ کے 25 فیصد فنڈز مختص کیے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ہم اسکول سے باہر بچوں کو واپس اسکول میں لانے کے لیے سخت محنت کررہے ہیں ۔ ان بچوں کی تعداد2.2 ملین ہے۔وزیراعلی سندھ نے کہا کہ اسکول سے باہر بچوں کو اسکول میں لانے کے لیے ڈی ایف آئی ڈی کی مدد کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ آپ بچوں کو واپس اسکول میں لانے کے لیے حکمت عملی کی تیاری میں ہماری مدد کرسکتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ انہوں نے اسکول سے باہر بچوں کے داخلوں کے لیے کمیونٹی کو شامل کرنے کے لیے حکمت عملی وضع کی ہے۔ وزیراعلی سندھ اور ڈی ایف آئی ڈی کی چیف نے پرانی اسکول کی عمارتوں اور ایک کمرے کے اسکولوں کی بہتری اور انہیں اضافی کلاس رومز اور واش رومز کی سہولیات دینے کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال کیا۔ ڈی ایف آئی ڈی اور صوبائی حکومت نے تعلیم کے شعبے کی بہتری کے لیے تجاویز کو حتمی شکل دینے پر بھی اتفاق کیا ۔سیکریٹری تعلیم ضروریات کی مزید منظوری کے لیے ورکنگ پیپر تیار کریں گے۔اجلاس میں ماں اور بچے کی صحت کے حوالے سے سرمایہ کاری کرنے جس کے تحت غذا کی تقویت اور سپلیمنٹس کے لیے نیوٹریشن پروگرام شروع کرنے پر بھی غور کیاگیا۔ وزیراعلی سندھ نے کہا کہ صوبائی حکومت نے مختلف اضلاع میں ماں اور بچے کی صحت کے حوالے سے پروگرام شروع کیے ہیں مگر فوڈ سپلیمنٹس اور قوی غذا کے منصوبے کی صوبے کے دیہی علاقوں بالخصوص تھر ، کوہستان، کاچھو کے علاقوں میں ضرورت ہے۔اس موقع پر برٹش ڈپٹی ہائی کمشنر نے وزیراعلی سندھ کو بتایا کہ ان کی کمپنی شہر میں پانی اور صفائی کے منصوبوں میں سرمایہ کاری کرنے میں دلچسپی رکھتی ہے ۔ وزیراعلی سندھ نے سیکریٹری سرمایہ کاری کو ہدایت کی کہ وہ کمپنی کو بلا کر انہیں تمام تر سہولیات فراہم کریں اور کام کے اسکوپ بالخصوص واٹر ٹریٹمنٹ ، صفائی اور ڈی سیلینیشن کے منصوبوں کے حوالے سے نشاندہی کریں ۔اجلاس میں ری نیو ایبل انرجی کے منصوبوں ونڈ اور سولر بھی زیر غور آئے۔برٹش سفارت کار نے کہاکہ ان کی کمپنیوں کے ساتھ تعاون کیاجائے تو وہ ونڈ انرجی پروجیکٹس لگانے میں دلچسپی رکھتے ہیں ۔وزیراعلی سندھ نے سیکریٹری محکمہ سرمایہ کو ہدایت کی کہ وہ برٹش کمپنیوں کے ساتھ رابطہ کریں اور انرجی کے شعبے میں سرمایہ کاری کے لیے پلان ترتیب دیں۔