عوام کیساتھ ہتک آمیز رویہ، پولیس چوکی انچارج قاضیاں عوام کیلئے درد سر بن گیا
بیول(نامہ نگار) محمد عثمان نے میڈیاسے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ شب تقریبا 7:30بجے میرے گھر میں چور گھس آئے میں اور میرے والد کی مذمت اور شور شرابے پر اہل محلہ اکھٹے ہو گے جس پر وہ مجھے سر میں پسٹل کا بٹ مار کر موقع سے فرار ہو گے میں جب شدید زخمی حالت میں چوکی قاضیاں پر رپٹ درج کروانے آیا تو مو قع پر موجود چوکی انچارچ نے میری رپٹ تو درج کر لی لیکن ہسپتال اور موقع پر ساتھ جانے سے یہ بول کر صاف انکار کر دیا کہ اب بہت سردی ہے صبح ہونے دوصبح دیکھ لیں گے میرے با ر بار ساتھ جانے کے اسرار پر انتہا ئی سخت لہجہ اپنایا جب میں مرہم پٹی کے لئے ہسپتال گیا تو ہسپتال عملہ نے پولیس کیس دیکھ کر ایم ایل آر لانے کا کہا جس پر میں تھانہ گو جرخان گیا اور موقع پر موجود ڈیوٹی آفیسر راجہ سعید نے ایس ایچ او گوجرخان کو ساری بات سے آگاہ گیا اور میرے ساتھ پولیس ملازم بھیج کر میرا میڈ یکل کروا کر میری مرہم پٹی کروائی محمد عثمان نے سی پی او راولپنڈی سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ چوکی انچارچ قاضیاں کے خلاف نوٹس لے کر سخت سے کروائی کی جائے