اسلام آباد (افضل باجوہ + دی نیشن رپورٹ) امریکہ کی جانب سے ’’ڈو مور‘‘ کے مطالبات کا واضح مطلب فوجی آپریشن کو افغانستان کی سرحد تک وسعت دینا ہے اور باخبر ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی کی اتحادی اے این پی نے صدر آصف علی زرداری کے اس حوالے سے ارادوں کے بارے میں تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق اے این پی نے یہ صدر کو باور کرایا ہے کہ آپریشن کو جنوبی وزیرستان سے آگے توسیع کی بجائے اس وقت سیاسی مصالحت کی ضرورت ہے۔ دوسری جانب امریکی حکام صدر زرداری سے کہہ رہے ہیں کہ یہ کیری لوگر بل کے تحت ملنے والی امریکی امداد کی قیمت کی ادائیگی کا صحیح موقع ہے۔ اس صورتحال میں اس حوالے سے مشکل صورتحال میں ہے کہ امریکہ اور حکومت کی اتحادی جماعت اے این پی دونوں کے موقف ایک دوسرے کے برعکس ہیں۔ ذرائع کے مطابق اے این پی کی سرحد حکومت نے صدر زرداری سے کہا ہے کہ وہ بڑھتے ہوئے خودکش بم دھماکوں کے تناظر میں مزید کوئی محاذ کھولنے کی حامی نہیں۔ اے این پی کی جانب سے خدشات کا اظہار وزیراعلی امیر حیدر ہوتی نے جمعہ کو صدر زرداری سے ملاقات میں کیا۔ اے این پی کے کلیدی رہنما سینیٹر حاجی عدیل اور افراسیاب خٹک بھی اس موقع پر موجود تھے۔ سرکاری ہینڈ آئوٹ کے مطابق عسکریت پسندوں کے خلاف کارروائی اور دیگر امور زیر بحث آئے۔
پنجاب حکومت نے پیر کو چھٹی کا اعلان کر دیا
Mar 28, 2024 | 17:38