ہماری کوشش ہوگی کہ بجلی کی قیمتوں کا غریب اور متوسط طبقے پر کم سے کم بوجھ پڑے: راجہ پرویز اشرف
لاہور (نیوز رپورٹر) وفاقی وزیر پانی و بجلی راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ نیپرا کی طرف سے بجلی کی قیمتوں میں اضافے کی سفارشات وفاقی حکومت تک نہیں پہنچیں‘ جیسے ہی سفارشات ملیں گی ان کا جائزہ لیں گے۔ ہماری کوشش ہوگی کہ غریب اور متوسط طبقے پر کم سے کم بوجھ پڑے تاہم فی الحال بجلی کی قیمتوں میں اضافہ نہیں کیا جا رہا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے انسٹیٹیوشن آف الیکٹریکل اینڈ الیکٹرونکس انجینئرز پاکستان (IEEP) کے 32 ویں سالانہ کنونشن کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ بھارت کی طرف سے پانی روکنے پر ہماری 2 لاکھ ایکڑ پر کھڑی فصلوں کو نقصان پہنچا ہے۔ اس کے ازالے تک ہم چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ واپڈا ہائیڈرو الیکٹرک سنٹرل لیبر یونین کے وفد سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ میٹر ریڈروں کے پے سکیل نمبر 5 سے 7 گریڈ میں اضافہ کردیا گیا ہے اس کیڈر کو صارفین کی شکایات کا جلد از جلد ازالہ کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ 2009ء میں دیامیر بھاشا ڈیم‘ داسو ڈیم‘ پونجھی ڈیم اور نیلم جہلم ڈیم پر کام شروع کردیا جائیگا جس سے یقینی طور پر ملک میں جاری بجلی کی قلت میں واضح کمی آئے گی۔ اس سلسلے میں تمام تر اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ موجودہ حکومت کا مقصد ہی عوام کو ریلیف دینا ہے۔ عوام کو پہلے بھی بجلی کے بلوں پر 41 ارب روپے کی سبسڈی دی گئی۔ 117 ارب روپے کی مزید سبسڈی دی جا رہی ہے۔ اس کے باوجود کہ 65 ارب روپے کی رقوم سرکلر ریڈ ہیں اور ہم پر شدید معاشی دبائو ہے۔ انہوں نے ایم ڈی پیپکو کو ہدایت کی کہ جن صارفین کے دوبارہ بل لگ کر آگئے ہیں ان کے اضافی بل درست کئے جائیں۔ اس سلسلے میں کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔ اس موقع پر آئی ای ای پی صدر اور سابق ممبر پاور انور خالد نے کہا کہ گزشتہ پانچ سالوں میں ایک بھی میگاواٹ بجلی کا اضافہ نہیں ہوا جس کی وجہ پرائیویٹ سیکٹر کا آگے نہ آنا ہے۔