بروقت حفاظتی اقدامات سے جانی ‘مالی نقصان کم ہوا: محمد ایوب
لورالائی (نامہ نگار) کمشنر لورالائی ڈویژن شاہد اللہ خان نے ایڈیشنل کمشنرمحمد ایوب اور اسسٹنٹ کمشنر ریونیو عبدالوہاب ناصر اور ڈپٹی کمشنر لورالائی ڈاکٹر عتیق الرحمن شاہوانی کے ہمراہ نے اپنے دفتر میں ایک پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ سارے پاکستان میں خصوصاًبلوچستان میں پہلے سے ہمیں محکمہ موسمیات کی طرف سے یہ اطلاع تھی کہ اس سال مون سون کی بارشیں زیادہ ہونگی مگر ہماری بہتر منصوبہ بندی سے انسانی جانوں اور املاک کا بہت کم نقصان ہوا انہوں کہا کہ جب 4جولائی سے مون سون کی بارشیں شروع ہوئیں تو ان بارشوں تیزی 100فیصدسپیڈ سے بھی زیادہ تھی ہمارے مختلف اموات ہوئیں جن میں موسی خیل میں 1فرد کی موت لورلاائی میں 7افراد اور دکی میں 3افراد کی اموات ہوئی اور 4افراد زخمی ہوئے ہیں زیادہ نقصانات نہ ہونے کی سب سے بڑی وجہ ہمارے تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنر ز کی بہترین منصوبہ بندی اور بروقت حفاظتی اقدامات کی وجہ سے ممکن ہوا انہوں نے کہا کہ لورالائی کی نسبت موسی خیل اور بارکھان میں مون سون کی کم بارشیں ہوئیں کمشنر لورالائی ڈویڑن شاہد اللہ خان نے کہا وزیر اعظم پاکستان اور وزیر اعلی بلوچستان کی طر ف مون سون کی بارشوں میں ہونے والے جانی مالی اور املاک کے نقصانات کے سروے کیلئے تمام اضلاع کی کمیٹیاں بنائی گئی ہیں جن کے ہیڈ وہاں کے ڈپٹی کمشنرز ہیں اور اس کمیٹی میں پی ڈی ایم اے کا نمائندہ اور سپارکوکا نمائندہ بھی شامل ہے یہ کمیٹی ان افراد کاجن کے مون سون کی بارشوں میں املاک تباہ ہوئی ہیں یا جانی نقصان ہو ا ہے یا زخمی ہوئے ہیں کا مکمل سروے کرے گی انہوں نے کہا کہ پرائیویٹ املاک کے ساتھ ساتھ سرکاری املاک کا بھی نقصان ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کئی جگہوں پر سڑکوں اور لنک روڑز کو جن سیلابی ریلوں سے شدید نقصان پہنچا تھا کو ہم نے اپنی مدد آپ کے تحت بحال کیا تاکہ ٹریفک کی روانی میں کوئی رکاوٹ پیش نہ آئے اور ٹریفک اورعوام کو کوئی مشکلات پیش نہ آئیں انہوں نے کہا کہ جن لوگوں کے مون سون کی ان بارشوں میں سیلابی ریلوں سے نقصانات ہوئے ہیں چاہئے وہ املاک کے ہوں یاجانی نقصان ان سب کو ان کا حق پہنچانے کیلئے ڈپٹی کمشنر ز اور کمیٹی کے دیگر ارکان ان علاقوں میں خود جا کر سروے کریں گے اور حق دار کو ان کا حق پہنچانے کیلئے اپنا کردار ادا کریں اور انشاءاللہ حق دار کو ہی ان کا حق ملے گا انہوں نے کہا کہ متاثرہ علاقوں میں جاکر ڈپٹی کمشنرز نے خود جاکر متاثرہ افراد میں خیمے رشن اور دیگر امداد ی سامان تقسیم کیا۔