صوبائی حکومت سیلاب متاثرین کو ریلیف دینے میں ناکام ہوچکی:جام کمال
لسبیلہ( نمائندہ خصوصی )سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان جاف آف لسبیلہ نواب جام کمال خان اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ پورے بلوچستان میں سب سے زیادہ سیلاب سے متاثر ضلع لسبیلہ ہوا ہے حب سے لے کر بیلہ تک 3 سے 4 بڑے سیلابی ریلوں کی وجہ سے پل ٹوٹ چکے ہیں ہم اب تک کچھ تحصیلوں تک رسائی نہ کر سکے لسبیلہ میں 20 ہزار ٹینٹ بھی اس وقت کم پڑھ سکتے ہیں میں جہاں جہاں گیا ہوں وہاں سینکڑوں کی تعداد میں لوگوں کے گھر گر گئے چکے ہیں یا وہ گھر لوگوں کے رہنے کے قابل ہی نہیں رہے ہیں آج تک وفاقی گورنمنٹ نے یہاں کا دورہ تک نہیں کیا ہے شہید کور کمانڈر لفٹینٹ جنرل کوئٹہ سرفراز علی بھی لسبیلہ کا تفصیلی دورہ کر کے گئے ہیں لیکن وفاقی اور صوبائی اعلیٰ وزراءاکابرین ابھی تک لسبیلہ نہیں آسکے ہیں اور نہ ہی سیلابی متاثرین کی زخموں پر مرہم رکھا گیا ہے اور نہ ہی انکی کوئی داد رسی کی گئی ہے 10 دنوں سے لسبیلہ کے عوام سیلاب سے متاثر ہیں وزیراعظم صاحب کو لسبیلہ بھر میں ایمرجنسی بنیادوں پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب جام کمال خان نے کہا کہ وزیراعظم صاحب اپنے بندوں کو بھیجیں اور دیکھیں کہ لسبیلہ لوگ کتنے عذاب میں مبتلا ہیں آج بھی کئی تحصیل ایسے ہیں جہاں کھانے پینے اور اشیاء خوردونوش کی رسائی اور عام لوگوں کا وہاں تک پہنچنا کافی دشتوار اور کافی مشکل ہے لہزا وفاقی حکومت فوری لسبیلہ سیلاب کے متاثرین کی بحالی میں مدد کریں۔‘ سیلاب متاثرین کا کھانے پینے اشیاء خوردونوش میں مدد کریں۔