ہم یوم استحصال کشمیر ہی نہیں بلکہ یوم استحصال مسلمانان ہندوستان بھی منانے آئے ہیں:صوبائی وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان
بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ایک سال مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کرکے بھارت کاحصہ بنانے اور بدترین لاک ڈاﺅن لگانے کے خلاف لاہور پریس کلب میں یوم استحصال کشمیر سیمینار کا اہتمام کیا گیا۔ سیمینارکے مہمان خصوصی پنجاب کے صوبائی وزیراطلاعات فیاض الحسن چوہان تھے جبکہ لاہور پریس کلب کے صدر ارشد انصاری، سیکرٹری بابرڈوگرسمیت صحافیوں اور دیگر شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے لاہور پریس کلب کے سیکرٹری بابرڈوگر نے کہاکہ تاریخ گواہ ہے جب بھی کشمیر میں ظلم ہوا تو سب سے پہلے لاہور پریس کلب نے آواز اٹھائی، کوئی حریت رہنما نہیں جو پریس کلب نہیں آیا اور کشمیریوں کے حق کی بات نہ کی، لاہور پریس کلب سری نگر کا پریس کلب ہے جب بھی آواز اٹھی کشمیریوں کےلئے آواز اٹھی کشمیریوں کے استحصال کی آواز لاہور پریس کلب سے اٹھ رہی ہے ،حکومت نے پیش قدمی کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیر کو پاکستانی نقشے میں ڈالا جس سے نئی نسل کو پتہ چلے گا کہ کشمیر ہمارا ہے، سری نگر کی حیثیت پاکستان کے شہروں کی حیثیت کی طرح ہی ہے، ہم آخری خون کے قطرے تک کشمیر کی آزادی تک لڑیں گے، عوام انتظار کررہے ہیں کب آپریشن رد الفساد مقبوضہ کشمیر میں شروع کریں گے۔
صوبائی وزیراطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ آج ہم صرف یوم استحصال کشمیر منانے کےلئے ہی نہیں آئے بلکہ اس کے ساتھ یوم استحصال مسلمانان ہندوستان بھی منانے آئے ہیں، خطے کے نریندر مودی ہٹلر ہیں جو صرف اس خطے کے لئے ہی بلکہ پوری دنیاکے لئے سب سے خطرناک ریاست ہے، ظالم و جابر لیڈر فاشسٹ پارٹی بی جے پی اور آر ایس ایس را اور بھارتی میڈیا نے مل کر کشمیری آواز کے حقوق پر ڈاکہ ڈالا،مودی نے مودی گیری کرتے ہوئے 370 اور 35A کو تبدیل کیا، کشمیریوں کا استحصال کیا پچھلے سال کشمیر پر قبضہ کیا ،دنیا نے کرونا وائرس کا لاک ڈاﺅن دیکھا جس میں لوگوں کا وقار برقرار رکھا گیا، کرونا پر بارہ سو ارب چھ ٹریلین ارب کا پیکج دیاگیا ،پانچ اگست دو ہزار انیس سے کشمیر میں جاری لاک ڈاﺅن ظلم و ستم کا لاک ڈاﺅن ہے
جہاں کشمیریوں کو کوئی وقار حاصل نہیں ،مقبوضہ کشمیرکے لوگوں نے مودی کے ظلم و جبر کو سینہ تان کر بہادری سے مقابلہ کیاجس پرانھیں خراج تحسین پیش کرتاہوں ،کشمیری عوام کی شہادتوں جذبوں کو سیلیوٹ اورسلام عقیدت پیش کرتے ہیں جنہوں نے پاکستان کی خاطر ظلم کا سامنا کیا،گلگت بلتستان اور بلوچستان کی بات مودی کرتا ہے اس کو کہنا چاہتا ہوں کہ کوئی ایک فرد بتا دو بھارت کا پرچم لے کرپاکستان میں نعرہ لگاتا ہوجبکہ بھارت اور کشمیر میں پاکستان کا جھنڈا تھام کر پاکستان زندہ باد کانعرہ لگایاجاتاہےپہلا وزیر اعظم تاریخ میں آیاجس نے پہلے ٹوئٹ سے لے کر آج تک مسئلہ کشمیر کو ہرپلیٹ فارم پر اجاگرکیااور اس کے لئے لڑے جبکہ اس سے قبل ایسے لیڈر بھی آتے رہے
راجیو گاندھی کو خوش کرنے کےلئے کشمیر ہاﺅس سے بورڈ ہٹا دیا،جو کلبھوشن یادیو کا نام لینا پسند نہیں کرتے، جنہوں نے آر ایس ایس کے لیڈر مودی کی بہنوں کو ساڑھیاں اور آموں کی پیٹیاں پیش کیں،عمران خان سے پہلے کسی نے اقوام متحدہ میں کبھی کشمیری کی نمائندگی نہیں کی ،جرات و ہمت و حوصلہ عمران خان میں ہے کیونکہ وہ پاکستان کاہیرو ہے ، عمران خان پاکستان کی جیت کےلئے جوانی سے اب تک جیتانا چاہتا ہے ، آج بھارت میں میلے کا سماءہے، بابری مسجد نے بھارت کے نام نہاد سکیولر چہرے کو دنیا کے سامنے پیش ۔دیا،بھارت ریاست انتہا پسند ریاست ہے وہ دنیا کےلئے خطرناک ہے ، دہشت گرد تنظیم را ہےجس نے فساد برپا کررکھا ہے، رام مندر کے تعمیر بابری مسجد میں ہو رہی ہے آج نریندر مودی کے ماتھے پر کلنک لگنے جارہاہے، بابری مسجد کے معاملے پر بھارتی سپریم کورٹ کا کردار بھی سامنے آ گیا، پاکستان میں اقلیتوں کےلئے مندر بنایاجارہاہے، کرتار پور تعمیر کیاگیا ، اقوام عالم بھارتی منافقت کی سیاست اور پاکستان کے چہرے میں فرق دیکھنا چاہئے.
ایف اے ٹی ایف پر دنیا کو دیکھنا چاہئے کہاں بھارت میں اقلیتوں کے ساتھ ظلم اور پاکستان میں اقلیتوں کا خیال رکھا جاتاہے، پاکستان میں انتہا پسندی نہیں، انتہا پسندی کی حوصلہ شکنی کی جاتی ہے۔ انھوں نے یقین دلایاکہ صحافی کالونی کے بی بلاک ، ایف بلاک و دیگر بلاکس میں درپیش مسائل کے حل سمیت فیز ٹوکے لئے بھی عملی طورپر کام جاری ہے۔