لاہور: عمران خان نے انتخابی مہم میں قریبا 10 شہبازشریف نے 19 لاکھ روپے خرج کئے
اسلام آباد (خصوصی نمائندہ) الیکشن کمیشن کی ہدایت کی روشنی میں کامیاب امیدوار انتخابی اخراجات کی تفصیلات متعلقہ ریٹرننگ افسران کے پاس جمع کرادی ہیںجنرل نشستوں پر کامیاب امیدواروں نے 10 سے 36 لاکھ روپے انتخابی اخراجات ظاہر کیے،ہفتہ کوالیکشن کمیشن کی جا نب سے جا ری کر دہ بیان میں کہا گیا ہے کہ تمام امیدواروں نے انتخابی اخراجات کے اعداد و شمار مقررہ حد کے اندر دیئے، الیکشن کمیشن کے مطابق قومی اسمبلی کے لیے 40 لاکھ اور صوبائی اسمبلی کے لیے 20 لاکھ روپے اخراجات کی اجازت دی گئی۔ عمران خان نے لاہور سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 131 سے انتخابی اخراجات کی تفصیلات جمع کروا دی ہیں، جس کے مطابق انہوں نے حلقے میں انتخابی مہم پر 9 لاکھ 97 ہزار 925 روپے خرچ کیے۔ اس کے علاوہ عمران خان نے اسلام آباد سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 53 میں انتخابی مہم پر 38 لاکھ 11 ہزار سات سو پچاس روپے خرچ کیے۔ مسلم لیگ (ن) کے صدر میاں شہباز شریف لاہور سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 132 سے کامیاب ہوئے ہیں، اس حلقے میں انہوں نے 19 لاکھ 34 ہزار 447 روپے خرچ کیے، ریٹرننگ افسر کے سامنے جمع کرائی گئی تفصیلات کے مطابق شہبازشریف نے گاڑیوں میں ایندھن کی مد میں 6 لاکھ جب کہ اشتہاری مہم پر11 لاکھ روپے خرچ کیے۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری لاڑکانہ سے قومی اسمبلی کی نشست این اے 200 سے کامیاب قرار دیئے گئے ہیں، انہوں نے اپنے وکیل آصف سومرو کے توسط سے ریٹرننگ افسر کے سامنے انتخابی اخراجات کی تفصیلات جمع کرادی ہیں جس کے تحت انہوں نے حلقے میں 33 لاکھ 36 ہزار 106 روپے خرچ کئے۔ آصف زرداری کی ہمشیرہ فریال تالپور پاکستان پیپلز پارٹی کے ٹکٹ پر سندھ اسمبلی کے حلقہ پی ایس 10 سے کامیاب قرار پائی ہیں، انہوں نے الیکشن مہم میں 18 لاکھ 26 ہزار روپے خرچہ دکھایا ہے۔ کم وبیش 10 برس تک پنجاب کے وزیر قانون رہنے والے رانا ثنائ اللہ اس مرتبہ صوبائی اسمبلی کی نشست پر ناکام ہوگئے تاہم قومی اسمبلی میں انہوں نے رسائی حاصل کرلی ہے۔ انہوں نے ایم این اے کی نشست کے لیے 32 لاکھ 25 ہزار روپے خرچ کیے۔ مسلم لیگ (ن) کے رہنما حمزہ شہباز کی جانب سے این اے 124 کے ریٹرننگ افسر کے روبرو انتخابی اخراجات کی جو تفصیلات جمع کروائی گئی ہیں ان کے مطابق انہوں نے 18 لاکھ 50 ہزار 625 روپے خرچ کیے۔ تحریک انصاف کے رہنما علیم خان نے لاہور سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 129 سے کامیابی حاصل کی، انہوں نے اپنی انتخابی مہم میں 39 لاکھ 84 ہزار500 روپے کا خرچہ ظاہر کیا ہے۔پی ٹی آئی رہنما شفقت محمود نے انتخابی اخراجات کی مدمیں 38 لاکھ 90 ہزار روپے خرچ کیے، ملک محمد ریاض نے ساڑھے 11 لاکھ، حماد اظہر نے 36 لاکھ 53 ہزار جب کہ کرامت علی کھوکھر نے ساڑھے 34 لاکھ سے زائد خرچ کیے۔الیکشن کمیشن کے مطابق نومنتخب امیدواروں کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جلد جاری کر دیا جائے گا۔واضح رہے کہ کامیاب امیدوار اخراجات کی تفصیلات الیکشن کمیشن میں جمع کروانے کے پابند ہوتے ہیں اور انتخابات سے پہلے امیدواروں کو اخراجات کے لیے الگ بینک اکانٹ کھلوانے کی ہدایت کی گئی تھی۔دوسری جانب کامیاب امیدواروں کے نوٹیفکیشن کے بعد آزاد امیدواروں کو 3 دن کے اندر کسی بھی سیاسی جماعت کا حصہ بننا ہوگا۔الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ 7 اگست کو تمام سیاسی جماعتوں کے ممبران کی کل تعداد واضح ہوجائے گی اور 8 اگست کو مخصوص نشستوں پر امیدواروں کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری کیا جائے گا۔الیکشن کمیشن کے مطابق 9 اگست تک تمام کامیاب امیدواروں کے نوٹیفکیشن جاری ہوجائیں گے جس کے بعد اسمبلیوں کے اجلاس بلائے جائیں گے اور قومی اسمبلی کے پہلے اجلاس میں اراکین حلف اٹھانے کے بعد اسپیکر اور پھر قائد ایوان (وزیراعظم)کا چنا¶ کریں گے۔ پی ٹی آئی کے حلقہ این اے 54 سے کامیاب ہونے والے امیدوار اسد عمر نے انتخابی اخراجات مقررہ حدود کے اند رکئے۔ ذرائع الیکشن کمیشن کے مطابق اسد عمر نے اپنی انتخابی مہم پر 37 لاکھ پچیس ہزار پانچ سو 66 روپے خرچ کئے، راجا خرم شہزاد نواز نے بھی انتخابی مہم پر اخراجات مقررہ حددو کے اندر کئے، این اے 52 سے کامیاب ہونے والے پی ٹی آئی کے امیدوار راجا خرم نواز نے 39 لاکھ نوے ہزار روپے خرچ کیے ۔ملک بھر سے کامیاب امیداور شام چار بجے تک اپنے اخراجات کی تیفصلات الیکش کمیشن کو جمع کروانے کے پابند ہیں۔لیکشن کمیشن نے تمام صوبوں کے آر اوز کی جانب الیکشن کمیشن کے مرکزی سیکرٹریٹ کو کامیاب امیدوارں کے گوشوارے ملنے کی تصدیق کر دی ہے۔
انتخابی اخراجات