جھوٹے مقدمات پر جرمانہ، غلط حکم امتناع پر متاثرہ فریق کو ہرجانے کی ادائیگی: لیگل ریفارمز کمیٹی نے رپورٹ وزیر اعظم کو پیش کردی
اسلام آباد(آن لائن) وزیراعظم لیگل ریفارمز کمیٹی نے عوام کو جلد فوری اور سستے انصاف کی فراہمی یقینی بنانے کیلئے 144صفحات پر مشتمل رپورٹ وزیراعظم کو پیش کردی۔ رپورٹ میں جھوٹا مقدمہ درج کرانے پر بھاری جرمانہ عائد کرنے، جج کو پہلی تاریخ پر مقدمے کے قابل سماعت ہونے یا نہ ہونے کا فیصلہ کرنے، غلط حکم امتناع پر متاثرہ فریق کو ہرجانے کی ادائیگی، فریقین کو طلب کرنے کیلئے الیکٹرانک ڈیوائسز کے استعمال، مقدمات کے فیصلے کیلئے کم سے کم اور زیادہ سے زیادہ مدت کا تعین، وکلاء کے عدالت میں تحریری دلائل پیش کرنا، زیادہ سے زیادہ ججوں کا تقرر عمل میں لانے، ججوںکی تربیت کا اہتمام، تفتیش میں بددیانتی اور غفلت کے مرتکب پولیس افسر کو تین سال سزا، روزانہ کی بنیاد پر مقدمے کا ٹرائل بھتہ خوری، قبضہ ماحولیات آلودگی کی سزائوں میں اضافے، مقدمہ کا چالان چودہ دن کے اندر عدالت میں پیش کرنا جج گواہوں اور پراسکیوٹرز کی سکیورٹی کے انتظامات سمیت دیگر سفارشات شامل کی گئی ہیں۔ وزیراعظم نے قوم کو ’’قانونی و عدالتی اصلاحات پیکیج‘‘ دینے کیلئے مسلم لیگ ن کی قانونی ٹیم کے سینئر رکن اور اسلام آباد ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے بانی صدر چوہدری محمد اشرف گوجر ایڈووکیٹ سپریم کورٹ ممبر پیمرا کی سربراہی میں قانون سازی کی غرض سے سفارشات مرتب کرنے کیلئے ’’وزیر اعظم لیگل ریفارمز کمیٹی‘‘ قائم کی تھی کمیٹی کے چیئرمین چوہدری محمد اشرف گوجر نے پاکستانی عوام کو عدالتوں سے سستے اور فوری انصاف کی فراہمی کیلئے دیوانی و فوجداری عدالتوں، پولیس کے کردار اور متبادل عدالتی نظام کے ساتھ ساتھ عدالتوں میں انفارمیشن ٹیکنالوجی اور شعبہ وکالت میں انقلابی تبدیلیاں متعارف کروانے کیلئے قانونسازی سمیت انتظامی اقدامات بارے لائحہ عمل تجویز کرنے کی غرض سے پاکستان کے چاروں صوبوں، اسلام آباد، آزاد جموں و کشمیراورگلگت بلتستان کی ہائی کورٹس سمیت سپریم کورٹ آف پاکستان، فیڈرل شریعت کورٹ اور تمام صوبوں نیز دیگر علاقہ جات کے ضلعی جج صاحبان کیساتھ مربوط رابطوں، میٹنگز اور تبادلہ خیال کے ساتھ پاکستان، کشمیر اورگلگت بلتستان کی وکلاء تنظمیوں، وزارتِ قانون، لاء اینڈ جسٹس کمیشن، نادرا، سیکورٹی ایکسچینج کمیشن آف پاکستان، نیب، ایف آئی اے، وفاقی محتسب، وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی، تاجر تنظیموں، چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری، تاجر تنظیموں، قانون کے اساتذہ، پاکستان کشمیر اور گلگت کے چیف سیکریٹریز،قانون اور داخلہ کے صوبائی محکمہ جات کے سیکریٹریز نیز پاکستان بھر کے آئی جی صاحبان سے تفصیلی مشاورت کے بعد پاکستان کے نظام عدل میں اصلاحات کیلئے ’’وزیراعظم کے قانونی و عدالتی اصلاحاتی پیکیج‘‘ کی تیاری کیلئے سفارشات کو حتمی شکل دیدی ہے۔ پاکستان کے عوام کو جلد فوری اور سستے انصاف کی فراہمی کو یقینی بنانے کیلئے ملک میںدیوانی و فوجداری عدالتوں، پولیس کے کردار اور متبادل عدالتی نظام کے ساتھ ساتھ عدالتوں میں انفارمیشن ٹیکنالوجی اور شعبہ وکالت میں انقلابی تبدیلیوں بارے ’وزیراعظم لیگل ریفارمز کمیٹی‘ کی سفارشات میڈیا کو جاری کرتے ہوئے کمیٹی کے چیئرمین چوہدری محمد اشرف گوجر ایڈووکیٹ سپریم کورٹ نے کہا کہ ماضی میں بننے والی لیگل ریفارمز کمیٹیوں کی نسبت اُن کی سربراہی میں اس کمیٹی نے مختصر ترین عرصہ میں تمام سٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے زمینی حقائق اور سائلین کو درپیش عملی مشکلات کو پیش نظر رکھتے ہوئے سفارشات مرتب کی ہیں۔